افغانستان سے ملحقہ قبائلی اضلاع، بالخصوص وزیرستان کے بارڈر کے قریبی علاقوں میں حالیہ شدید بارشوں اور سیلابی ریلوں کے باعث لینڈ مائنز اور دیگر غیر پھٹے دھماکہ خیز مواد کا خطرہ نمایاں طور پر بڑھ گیا ہے۔
سیلابی پانی نے سرحدی پہاڑی علاقوں سے یہ مواد بہا کر ندی نالوں اور میدانی آبادیوں تک پہنچا دیا ہے، جو مقامی افراد خصوصاً بچوں کے لیے جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے۔سیکیورٹی اداروں اور مقامی انتظامیہ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ندی نالوں، سیلابی راستوں اور غیر محفوظ، نامعلوم علاقوں میں جانے سے مکمل پرہیز کریں۔ والدین سے خاص طور پر گزارش کی گئی ہے کہ وہ اپنے بچوں پر کڑی نظر رکھیں اور انہیں ایسی جگہوں سے دور رکھیں جہاں دھماکہ خیز مواد موجود ہونے کا خطرہ ہو۔انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اگر کوئی مشکوک یا غیر معمولی دھات یا پیکٹ جیسی چیز نظر آئے تو ہرگز اسے نہ چھوا جائے، فوری طور پر قریبی پولیس تھانے، ریسکیو 1122 یا سیکیورٹی فورسز کو اطلاع دی جائے۔ ذرائع کے مطابق یہ مواد معمولی چھیڑ چھاڑ سے بھی دھماکہ کر سکتا ہے، جو جان لیوا حادثے کا سبب بن سکتا ہے۔