بنگلہ دیش میں سابق چیف الیکشن کمشنر کے ایم نورالہدیٰ کو شیخ حسینہ کے حق میں مبینہ انتخابی دھاندلی کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا-
’اے ایف پی‘ کے مطابق بنگلہ دیشی عدالت نے سابق چیف الیکشن کمشنر کو وزیرِاعظم شیخ حسینہ کے حق میں مبینہ انتخابی دھاندلی میں کردار ادا کرنے کے الزام میں حراست میں لے لیا ہے 77 سالہ کے ایم نورالہدیٰ کو مزید تفتیش کیلئے چار روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں دیا گیا ہے،یہ کارر وائی اس واقعے کے ایک دن بعد عمل میں آئی جب ایک مشتعل ہجوم نے اُن کے گھر پر دھاوا بول دیا، انہیں تشدد کا نشانہ بنایا اور بعد ازاں پولیس کے حوا لے کر دیا۔
اتوار کے روز اپوزیشن کی طاقتور جماعت بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی) نے نورالہدیٰ اور دیگر سابق الیکشن کمشنرز کے خلاف مقدمہ درج کروایا، جن پر ماضی کے انتخابات میں شیخ حسینہ کے حق میں دھاندلی کرنے کا الزام ہے مقدمہ درج ہونے کے چند گھنٹوں بعد ایک ہجوم نے ڈھاکا میں نورالہدیٰ کے گھر پر حملہ کیا، وہ انہیں گھسیٹ کر سڑک پر لائے، ان کے گلے میں جوتوں کا ہار ڈالا اور تشدد کے بعد انہیں پولیس کے حوالے کر دیا۔
وزیراعظم سے سعودی اور قطر کے سفیروں کی الگ الگ ملاقات
نگراں حکومت نے اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے عوام سے اپیل کی کہ وہ قانون کو اپنے ہاتھ میں نہ لیں کسی ملزم پر حملہ کرنا اور اسے جسمانی تشدد کا نشانہ بنانا نہ صرف غیر قانونی ہے بلکہ قانون کی حکمرانی کے منافی اور ایک فوجداری جرم ہے بعد ازاں پولیس نے کے ایم نورالہدیٰ کو عدالت لے جاتے ہوئے ان کی حفاظت کے لیے انہیں ہیلمٹ پہنایا۔
دوسری جانب انسانی حقوق کی تنظیموں نے بھی نورالہدیٰ پر حملے کی شدید مذمت کی ہے،انسانی حقوق کی تنظیم ’آئین و سلیش کیندر‘ سے وابستہ ابو احمد فیض القبر نے ایک بیان میں کہا کہ یہ قانون کی حکمرانی کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
ایرانی حملے کے بعد قطر ایئر ویز کی دوحہ جانے والی پرواز کو برطانیہ واپس لوٹنا پڑا