دوہرا تعلیمی نظام اور حکومتی ذمہ داریاں از قلم جام محمد ماجد

0
38

دوہرا تعلیمی نظام یہ ایک ایسا لفظ ہے جو ہر عام و خواص سے لے کر حکومتی اور تعلیمی حلقوں میں ہمیشہ سے زیر بحث رہا ہے آخر کیوں آج تک اس سوال کا حقیقی اور معیاری حل تلاش کیوں نہیں کیا جا سکا کیوں کے سوال تو بہت ہیں اور ہر کوئی کرتا ہے لیکن اس کا جواب اور حل کوئی نہیں بتاتا دراصل قومی تعلیمی نظام کی پستی اور گراوٹ کا زمہ دار دوہرا تعلیمی نظام ہے اور تعلیمی نظام میں خرابی اور دوہرا پن کی وجہ ملک میں طبقاتی تقسیم ہے اور اس تقسیم کی بنیادی وجہ ملک پے عشروں سے مسلط لوگ تھے جن کی وجہ سے مڈل کلاس میں احساس محرومی پایا جاتا ہے کیوں کے ہر جگہ کی طرح تعلیمی اداروں میں اور اس نظام میں برسوں سے ایسے طاقتور لوگ ہیں…
پتا نہیں وہ کونسے ارباب اختیار تھے جن کی وجہ سے دوہرا تعلیمی نظام رائج ہوا تھا دوہرے معیار تعلیم کی وجہ سے طلبہ کی صلاحیتیں متاثر ہوئی ہیں اور حال یہ ہے کے اسی طبقاتی سوچ کی وجہ سے ہماری قوم میں ڈگری یافتہ افراد کی بھیڑ تو ہے لیکن اس بھیڑ میں تعلیم یافتہ لوگ مشکل سے ملتے ہیں
اس نظام تعلیم اور طبقاتی فرق کی وجہ سے میرے خیال میں چار طرح کی درجہ بندی ہے جن میں مدرسوں کے بچے سرکاری سکولوں کے طلبہ نام نہاد مہنگے پرائیویٹ سکول اور آخر میں آتے ہیں انتہائی مہنگی فیسوو والے انگریزی میڈیم سکول جن میں امرا کے بچے پڑھتے ہیں اس سوچ اور فرق کی وجہ سے ہم آج تک انگریزوں کے ذہنی غلام ہیں کیوں کے ہم ذہنی غلام لوگوں کے ذہن میں یہ بات ڈال دی گئی ہے کے یہاں سے سے زیادہ عزت اسے ملے گی جو انگریزی بول سکتا ہو چاہے اس کو کوئی بنیادی معلومات نہ بھی ہوں لیکن ہماری قوم کی اسی سوچ کی وجہ سے ہی ہمارا حال یہ ہے کے ہمارے تعلیمی ادارے ڈگری یافتہ لوگ تو تیار کر رہے ہیں لیکن ڈاکٹر سائنسدان اور انجینیر نہیں تیار کر رہے اس کی وجہ یہ ہے کے طلبہ اپنی صلاحیت اور قابلیتوں کو پہچان ہی نہیں رہے جس سے ان کو مستقبل میں کسی بھی شعبے کا انتخاب کرتے ہوے پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے فلاحی ریاستوں کی سب سے اہم ذمہ دار یوں میں تعلیم سب سے اہم ذمہ داری ہوتی ہے کیوں کے قوموں کے عروج اور زوال کا تعلیم اور اس قوم کے پڑھے لکھے لوگوں سے وابستہ ہے ایسے میں یہ ایک خوش آئند بات ہے کے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے اس معاملے کو حل کرنے کے لئے اپنے منشور میں جو یکساں نظام تعلیم کا جو وعدہ کیا تھا اسے پورا کر دیا ہے اور یہ عمران خان حکومت کا ملک پر بڑا احسان اور کامیابی ہے کے انہوں نے ملک میں یکساں نظام تعلیم کو رائج کر دیا جس سے امیر اور غریب کا طبقاتی فرق اور جو احساس محرومی پائی جاتی تھی کے امیر اور غریب کے بچوں کا الگ الگ نصاب اور نظام تھا وہ ختم ہو گیا بلاشبہ تحریک انصاف کی حکومت مبارک باد کی مستحق ہے.
اللّه پاک سے دعا ہے اس امید کے ساتھ ہماری قوم کے بچے تعلیمی میدان میں اپنے اسلاف کے کارناموں کی طرح کامیابی حاصل کریں اور ملک و قوم کے لئے خدمات سر انجام دیں
پیوستہ رہ شجر سے امید بہار رکھ.
اللّه ہمارا حامی و ناصر ہو پاکستان زندہ باد
کالم نگار سیاسی و سماجی موضوعات پر کالم لکھتے ہیں
ٹویٹر ہینڈل
@Majidjampti

Leave a reply