ننکانہ صاحب (باغی ٹی وی، نامہ نگار احسان اللہ ایاز)ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال ننکانہ صاحب میں ویسٹ مینجمنٹ کے سنگین مسائل نے مریضوں، ہیلتھ ملازمین اور قریبی آبادی کی زندگیوں کو شدید خطرات میں ڈال دیا ہے۔ ہسپتال انفیکشس ویسٹ کا ڈمپنگ پوائنٹ بن چکا ہے جہاں ایس او پیز کو یکسر نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ صورتحال اس قدر تشویشناک ہے کہ لاہور کے بڑے ہسپتالوں کا انفیکشن ویسٹ بھی ننکانہ صاحب ڈی ایچ کیو لا کر جلایا جا رہا ہے، جس کے دھوئیں اور بدبو نے ماحول کو شدید آلودہ کر دیا ہے۔

ہسپتال ذرائع کے مطابق ارار انوویشن ویسٹ مینجمنٹ کمپنی گزشتہ ایک ماہ سے ییلو بیگ فراہم کرنے میں ناکام ہے، جس کے باعث انفیکشن ویسٹ ہسپتال کے اندر دو سے تین دن تک جمع رہتا ہے۔ اگست کے آغاز میں ویسٹ تلف تو کیا گیا تھا، لیکن ویسٹ روم اب بھی مکمل طور پر بھر چکا ہے۔ اس تعفن اور بدبو کے باعث ہسپتال کی رہائشی کالونی میں مقیم ملازمین اور ان کے اہل خانہ ذہنی و جسمانی اذیت میں مبتلا ہیں۔

قانونی ایس او پیز کے مطابق ویسٹ کی بروقت لفٹنگ اور تلفی لازمی ہے لیکن نہ تو بیگز بروقت فراہم کیے جا رہے ہیں، نہ ہی ویسٹ کو عالمی معیار کے مطابق جلایا جا رہا ہے۔ ملازمین کا کہنا ہے کہ کمپنی اپنے ورکرز کو ہراساں کرتی ہے اور جو بھی خلاف ورزی کی نشاندہی کرے اسے برخاست کر دیا جاتا ہے۔

سب سے تشویشناک پہلو یہ ہے کہ ویسٹ اسٹوریج روم سے چند فرلانگ کے فاصلے پر سی ای او ہیلتھ، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر، ڈپٹی ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر کے دفاتر و رہائش گاہیں، ایم ایس ہسپتال کی رہائش اور انچارج آئی آر ایم این سی ایچ کا دفتر بھی موجود ہے۔ باوجود اس کے، حکام کی خاموشی ان کی کارکردگی پر بڑا سوالیہ نشان ہے۔

شہریوں اور ہیلتھ ملازمین نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف، سیکرٹری صحت نادیہ ثاقب، صوبائی وزیر صحت خواجہ عمران نذیر اور ڈپٹی کمشنر محمد تسلیم اختر راؤ سے فوری نوٹس لینے اور ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

Shares: