پی ٹی آئی دور حکومت میں ڈی ایچ کیو ہسپتال نوشہرہ میں غیرقانونی بھرتیوں کا انکشاف ہوا ہے، جس کی وجہ سے ڈی ایچ کیو ہسپتال کو شدید مالی مشکلات کا سامنا ہے ، دستاویز کے مطابق ہسپتال کے ایم ایس نے اضافی ملازمین واپس لینے کے لیے ڈی جی ہیلتھ کو خط بھیج دیا ، خط کہا گیا ہے کہ پچھلے دور حکومت میں ہسپتال میں237 ملازمین کی اضافی بھرتی کی گئی ، دستاویز میں اس بات کی نشاندہی کی گئی ہے کہ ملازمین میں 44 میڈیکل آفیسرز ، 40 نرسز ، 92 وارڈ اٹنڈنٹ اور50 پیرامیڈیکس شامل ہیں ، اضافی سٹاف کو سالانہ 16 کروڑ 10 لاکھ روپے تنخواہیں دی جاتی ہیں ، زرائع کے مطابق غیرقانونی بھرتیاں سابق وزیر اعلیٰ اور وزراء کی سفارش پر کی گئی ہیں ، دستاویز میں ہسپتال کی سالانہ آمدن 80 لاکھ روپے ہے ، 2022_23 بجٹ 60 کروڑ 30 لاکھ روپے ہے، جس میں 53 کروڑ 44 لاکھ تنخواہوں اور 6 کروڑ 85 لاکھ روپے نان سیلری بجٹ ہے، ہسپتال کی عمارت 1953 میں تعمیرہوئی اور عمارت کا ڈھانچہ پرانا ہوچکا ہے ، لیکن مالی خسارے کے باعث اسپتال کی تزئین و آرائش نہیں کی جا سکتی ،
نیب زرائع کے مطابق ڈی ایچ کیو ہسپتال نوشہرہ میں غیر قانونی بھرتیوں کی تحقیقات کررہی ہے،

Shares: