دیامر بھاشا ڈیم کے لیے دریائے سندھ کا رُخ موڑنے کا فیصلہ

0
55

دیامر بھاشا ڈیم کیلئے دریائے سندھ کا رخ نومبر میں موڑ دیا جائے گا۔

باغی ٹی وی : چیئرمین واپڈا سجاد غنی کو دیامربھاشا ڈیم پروجیکٹ کے دورے پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ ڈیم کیلئے دریائے سندھ کا رخ نومبر میں موڑ دیا جائے گا اور دریائے سندھ کا رُخ موڑنا اہم ترین اہداف میں سے ایک ہے جس کے بعد دریائے سندھ ڈائی ورژن کے بعد اپنے قدرتی راستے سے جاملے گا دیامر بھاشا ڈیم پروجیکٹ کی 13 سائٹس پر تعمیراتی کام جاری ہے۔

پشاورمیں پہلی باربچوں کابھی بغیرسینہ چاک کیےدل کا کامیاب آپریشن

پراجیکٹ حکام کا کہنا تھا کہ دیا مر بھاشا ڈیم میں 8.1 ملین ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ ہوگا، ڈیم سے 4 ہزار 500 میگاواٹ سستی بجلی پیدا ہوگی جب کہ 4 ہزار 320 میگا واٹ کا داسو پروجیکٹ 2 مراحل میں مکمل کیا جائے گا –


دیا مر بھاشا خیبر پختونخواہ کے ضلع کوہستان اور پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے گلگت بلتستان کے ضلع دیامر کے درمیان دریائے سندھ پر ہےاس کا سنگ بنیاد اس وقت کے وزیر اعظم پاکستان نے 1998 میں رکھا تھااس کا کچھ حصہ خیبر پختوںخوا کے علاقے کوہستان میں جبکہ کچھ حصہ گلگت بلتستان کے ضلع دیامیر میں آتا ہے اور اسی وجہ سے اسے دیامربھاشا ڈیم کا نام دیا گیا ہے۔

یہ ڈیم دریائے سندھ پر تعمیر کیا جائے گا۔ یہ تعمیر تربیلا ڈیم سے 315 کلومیٹر کی بلندی پر جبکہ گلگت بلتستان کے دارالحکومت گلگت سے 165 کلومیٹر اور چلاس سے 40 کلومیٹر دور دریائے سندھ کے نچلی طرف ہو گی۔

محکمہ صحت اور اسپتالوں کی انتظامیہ ڈاکٹروں کو کام پر لانے میں ناکام،ہڑتال 8ویں روز …

واپڈا کے مطابق ڈیم کی بلندی 272 میٹر ہو گی۔ اس کے 14 سپل وے گیٹ تعمیر کیے جائیں گے۔ اس میں مجموعی طور پر پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش 8.10 ملین ایکٹر فٹ ہو گی جبکہ اس میں ہمہ وقت 6.40 ملین ایکٹر فٹ پانی موجود رہے گا۔

اس پانی کو زراعت کے لیے بھی استعمال کیا جائے گا۔ واپڈا کے مطابق اس منصوبے سے نہ صرف صوبہ خیبر پختوںخوا کے علاقے ڈیرہ اسماعیل خان کا چھ لاکھ ایکڑ کا رقبہ قابل کاشت ہو جائے گا بلکہ مجموعی طور پر تین ملین ایکڑ زرعی رقبہ سیراب ہو سکے گا۔

اس ڈیم سے بجلی پیدا کرنے کے لیے 12 ٹربائن لگائی جائیں گیں اور ہر ایک ٹربائن سے متوقع طور پر 375 میگا واٹ بجلی جبکہ مجموعی طور پر 4500 میگا واٹ بجلی حاصل ہو گی۔

اے این ایف کی ملک بھر میں کارروائیاں، بھاری مقدار میں منشیات برآمد

ڈیم دریائے سندھ کے پانی کا قدرتی بہاؤ استعمال کرتے ہوئے اس پانی کا 15 فیصد استعمال کرے گا جبکہ اس مقام پر دریائے سندھ کا سالانہ اخراج پانچ کروڑ ایکڑ فیٹ ہے۔ ڈیم مجموعی طور پر 110 مربع کلومیٹررقبےپرپھیلا ہوگاجبکہ 100 کلومیٹر مزید رقبے پر ڈیم کے انفراسٹر کچر کی تعمیر ہو گئی۔

واپڈا کی رپورٹ کے مطابق ڈیم کی تعمیر سے 30 دیہات اور مجموعی طور پر 2200 گھرانے جن کی آبادی کا تخمینہ 22 ہزار لگایا گیا ہے متاثر ہوں گے جبکہ 500 ایکڑ زرعی زمین اور شاہراہ قراقرم کا سو کلومیٹر کا علاقہ زیرِ آب آئے گا ان نقصانات کی تلافی اور متاثرہ آبادی کی آباد کاری کے لیے نو مختلف منصوبے شروع کیے جائیں گے۔

Leave a reply