اسلام آباد: چیئرمین آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کا کہنا ہے کہ اس وقت ایل پی جی کا ملکی انرجی مکس میں حصہ 1.3 فیصد ہے جو آئندہ 5 سالوں میں 5 فیصد سے تجاوز کر جائے گا۔

باغی ٹی وی :سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے ہمراہ آئل اینڈ گیس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین اوگرا مسرور خان کا کہنا تھا اوگرا کا گیس ٹیرف بہت ماہرانہ طریقے سے طے کیا جاتا ہے وائٹ آئل پائپ لائن کا استعمال صرف 40 فیصد ہے، ملک میں 3 ہزار ڈبہ پیٹرول اسٹیشن چل رہے ہیں، ڈبہ پیٹرول پمپس کو ختم کرنے کیلئے اقدامات کی ضرورت ہے، پاکستان میں آئندہ 5 سالوں میں ایل پی جی کے استعمال میں زبرد ست اضافے کا امکان ہے، ایل پی جی کی اسٹوریج، ٹرانسپورٹیشن اور معیاری سلنڈر میں سرمایہ کار ی کے وسیع مواقع ہیں، ملک میں 200 کلوگرام کے کمرشل سلنڈر متعارف کرانے کی ضرورت ہے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا توانائی کے بحران کا سب کو علم ہے مگر بروقت فیصلے نہیں کیے جاتے، مسائل کو حل کرنے کیلئے سنجیدہ کوششوں کی ضرورت ہے ایل پی جی کا استعمال اس لیے بڑھ رہا ہے کہ گیس ختم ہو رہی ہے، پاکستان میں ایک پیٹرول پمپ لگانے میں 3 سال لگ جاتے ہیں، ریفائنری پالیسی 8 سال سے لٹکی ہوئی ہےمسائل کا سب کو علم ہے اب فیصلوں کا وقت ہے، سرکاری افسران سرمایہ کاروں پراعتماد نہیں رکھتے، وہ ان کو پیسہ بنانے والے سمجھتے ہیں، توانائی کے شعبے کی ڈی ریگولیشن کی ضرورت ہے، گیس کی قیمت یکساں ہونی چاہیے۔

Shares: