لاہور کی سیشن کورٹ نے سوشل میڈیا پر جوئے کی ترغیب دینے اور فحش مواد اپ لوڈ کرنے کے الزام میں گرفتار یوٹیوبر سعد الرحمٰن المعروف ڈکی بھائی کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی۔
ایڈیشنل سیشن جج نے ڈکی بھائی کی ضمانت کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنایا اور جوئے کی ایپ پروموشن کیس میں ان کی درخواست مسترد کر دی۔واضح رہے کہ این سی سی آئی اے نے 17 اگست کو سعد الرحمٰن کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا، جس میں الیکٹرانک کرائمز ایکٹ کی دفعات 13 (الیکٹرانک جعلسازی)، 14 (الیکٹرانک فراڈ)، 25 (اسپیم) اور 26 (اسپوفنگ) شامل ہیں، جبکہ تعزیراتِ پاکستان کی دفعات 294-بی اور 420 کے تحت بھی الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
یہ مقدمہ 13 جون کی ایک انکوائری کے بعد درج کیا گیا تھا، جس میں اطلاع ملی تھی کہ کچھ یوٹیوبرز اور سوشل میڈیا انفلوئنسرز اپنے مالی فائدے کے لیے عوام میں جوا اور بیٹنگ ایپلیکیشنز کی تشہیر کر رہے ہیں۔این سی سی آئی اے کی حراست میں ڈکی بھائی 22 دن تک رہے۔ انہیں 3 ستمبر کو آخری ریمانڈ دیا گیا تھا جو 5 ستمبر کو ختم ہوا، جس کے بعد 9 ستمبر کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔ اسی دوران ان کی قانونی ٹیم نے ضمانت کے لیے درخواست دائر کی تھی جو اب مسترد کر دی گئی ہے۔
پی سی بی کی نئی پالیسی سے بگ بیش لیگ متاثر، کرکٹ آسٹریلیا نے رابطہ کر لیا
اسکاٹش لیبر کا فلسطینی خود مختار ریاست کے قیام کے لیے مکمل حمایت کا اعلان
اسنیپ چیٹ نے مفت اسٹوریج ختم کرنے کا اعلان، فیس لاگو ہوگی
پاکستان کا تجارتی خسارہ 9.36 ارب ڈالرز تک پہنچ گیا








