دفاع، عزم اور طاقت کا نشان، پاکستان
تحریر:ڈاکٹرغلام مصطفےٰ بڈانی
جب بات پاک وطن کی ہو تو سینوں میں جذبہ اور آنکھوں میں عزم جاگ اٹھتا ہے۔ پاکستان ایک ایسی سرزمین ہے جو نہ صرف اپنی جغرافیائی خوبصورتی کے باعث منفرد مقام رکھتی ہے بلکہ اپنی ناقابلِ تسخیر دفاعی صلاحیت اور قوم کے پختہ عزم کی بدولت بھی دنیا بھر میں پہچانی جاتی ہے۔ اگر پاکستان کی افواج جدید اسلحے سے لیس نہ ہوتیں، ہمارا ایٹمی پروگرام عالمی دباؤ کے آگے جھک گیا ہوتا اور قیادت و عوام میں اتحاد کا فقدان ہوتا تو دشمن کب کا شب خون مار چکا ہوتا۔ لیکن پاکستان ایک زندہ، بیدار اور باشعور قوم کا ملک ہے جو اپنے دفاع کے لیے ہر لمحہ چوکنا اور ہمہ وقت تیار ہے۔

پاکستان نے حالیہ برسوں میں اپنے فضائی دفاع کو جدید ترین ٹیکنالوجی سے آراستہ کرنے کے لیے جو اقدامات کیے ہیں ان میں سب سے اہم پیش رفت چین سے حاصل کیے گئے جدید J-10C فائٹر جیٹس کی شمولیت ہے۔ یہ فورتھ جنریشن پلس طیارے نہ صرف رفتار، فضا میں چستی اور ریڈار سے بچاؤ کی صلاحیت رکھتے ہیں بلکہ یہ جدید ترین PL-15 اور PL-10 میزائلوں سے بھی لیس ہیں جو 220 کلومیٹر تک فضائی اہداف کو تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

J-10C طیارے پاکستان کی فضائیہ کے لیے گیم چینجر ثابت ہو رہے ہیں۔ ان کی موجودگی دشمن کی کسی بھی فضائی جارحیت کے خلاف ایک مضبوط دفاعی حصار ہے۔ بھارت کی فضائی برتری کے خواب اب چکنا چور ہو چکے ہیں کیونکہ پاکستان کے پاس نہ صرف JF-17 تھنڈر جیسے اپنے تیارکردہ طیارے ہیں بلکہ چین کی طرف سے جدید جے-10 سی جیسے لڑاکا طیارے بھی مل چکے ہیں جو ہر محاذ پر دشمن کا سامنا کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔

ابھی حالیہ دنوں میں پاکستان نے ’’ابدالی میزائل‘‘ کا کامیاب تجربہ کر کے دنیا کو ایک بار پھر خبردار کر دیا کہ ہم امن ضرور چاہتے ہیں لیکن کمزور ہرگز نہیں ہیں۔ یہ میزائل صرف ایک ہتھیار نہیں بلکہ اُس قوم کے عزم، استقلال اور خودی کا استعارہ ہے جو دشمن کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرنے کا ہنر جانتی ہے۔

بھارت کی جانب سے پہلگام حملے کا جھوٹا الزام ہو، سندھ طاس معاہدے کو ختم کرنے کی دھمکیاں ہوں یا ویزے منسوخ کرنے جیسی حرکات ، یہ سب دراصل اُس خوف اور بوکھلاہٹ کا اظہار ہے جو پاکستان کی دفاعی تیاریوں اور قومی اتحاد کو دیکھ کر دشمن کے دل میں بیٹھ چکا ہے۔

ادھر سمندر میں ہماری بے خوف بحریہ ہے جو بحر ہند کی بے رحم موجوں میں سینہ تان کر کھڑی ہے، خلیج کی ہر نبض پر اس کی نظریں ہیں اور دشمن کے ہر ممکنہ اقدام پر اس کی گرفت ہے۔ یہ ہماری مستعد انٹیلی جنس ایجنسیاں ہیں جو دشمن کی سازشوں کو اس سے پہلے ہی دفن کر دیتی ہیں کہ وہ پروان چڑھ سکیں۔ اور یہ ہماری شاہین صفت فضائیہ ہے جو J-10C جیسے جدید ترین لڑاکا طیاروں، اسٹیلتھ ٹیکنالوجی اور ہدف شکن میزائلوں سے لیس ہو کر دشمن کی فضا میں پرواز کے خواب کو بھی خاک میں ملا دیتی ہے۔ یہ صرف دفاعی ادارے نہیں بلکہ پاکستان کے غیرت مند وجود کا ناقابلِ تسخیر حصار ہیں۔

اگر پاکستان ایٹمی طاقت نہ ہوتا تو دشمن کب کا اپنے ناپاک عزائم پر عمل کر چکا ہوتا لیکن پاکستان کی طاقت صرف ایٹمی ہتھیاروں میں نہیں بلکہ ایک مضبوط نظریے، عزم اور خودداری میں چھپی ہوئی ہے جو دشمن کی ہر چال کو ناکام بنا دیتی ہے۔ ہمیں اپنی عسکری قیادت، سائنسدانوں اور ہر اُس شخص پر فخر ہے جس نے ہمارے دفاع کو ناقابلِ تسخیر بنایا۔آج جب دنیا پاکستان اور بھارت جیسے دو ایٹمی ممالک کے مابین بڑھتی ہوئی کشیدگی پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے، ایسے میں پاکستان نہ صرف اپنی خودمختاری پر قائم ہے بلکہ سفارتی محاذ پر دشمن کو مؤثر انداز میں بے نقاب بھی کر رہا ہے۔ اقوامِ متحدہ میں پاکستان کے مؤقف، قومی سلامتی کمیٹی کے جرات مندانہ فیصلے اور اندرونی اتحاد نے دنیا کو یہ پیغام دیا ہے کہ پاکستان ایک باوقار، مضبوط اور زندہ قوم کا ملک ہے جو اپنی سالمیت کے تحفظ کے لیے ہر قسم کی قربانی دینے کیلئے تیار ہے۔

سچ یہی ہے کہ پاکستان کا دفاع صرف افواجِ پاکستان کی ذمہ داری نہیں بلکہ ہم سب کا مشترکہ قومی فریضہ ہے۔ دشمن آج صرف ہماری سرحدوں پر نہیں بلکہ ہماری سوچ، ہمارے میڈیا، تعلیمی نظام اور معیشت کو نشانہ بنا کر ہمیں اندر سے کمزور کرنے اور ہمارے اتحاد میں دراڑ ڈالنے کی سازشوں میں مصروف ہے۔ ایسے نازک وقت میں ہر محبِ وطن پاکستانی پر لازم ہے کہ وہ ہوشیاری، شعور، اتحاد اور حب الوطنی کا مظاہرہ کرے، دشمن کی چالوں پر گہری نظر رکھے اور کسی منفی پروپیگنڈے کا شکار نہ ہو۔ ہمیں چاہیے کہ اپنے اداروں اور پاک فوج کے شانہ بشانہ، کندھے سے کندھا ملا کر دشمن کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملا دیں۔

آئیے! ہم سب متحد و یکجان ہو کر یہ عہد کریں کہ پاکستان نہ کبھی ماضی میں کسی کے سامنے جھکا، نہ آج جھکا ہے اور نہ آئندہ کبھی جھکے گا۔ یہی ہمارا عزم ہے، یہی ہماری پہچان ہے، یہی ہمارا فخر ہےاور یہی ہمارا پاکستان ہے۔

پاکستان زندہ باد!
افواجِ پاکستان پائندہ باد!

Shares: