ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا میں وزارت دفاعی پیداوار کے زیر اہتمام دفاعی برآمدات کے موضوع پر ایک اہم سیمینار منعقد کیا گیا۔ اس سیمینار میں دفاعی صنعتی شراکت داروں، برآمد کنندگان، اور دیگر متعلقہ شخصیات نے بھرپور شرکت کی۔
سیمینار کے مہمانِ خصوصی سیکرٹری وزارت دفاعی پیداوار، لیفٹیننٹ جنرل (ر) محمد چراغ حیدر تھے، جبکہ ڈی جی ایم پی، ریئر ایڈمرل میاں ذاکر اللہ جان نے دفاعی صنعت کی صلاحیتوں اور عالمی مارکیٹ میں اس کی پوزیشن پر تفصیلی بریفنگ دی۔اس سیمینار میں پبلک اور پرائیویٹ سیکٹر کے نمائندگان، ماہرینِ تعلیم، اور دفاعی صنعت کے دیگر اہم شخصیات نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے دفاعی برآمدات کے چیلنجز کو اجاگر کرتے ہوئے پالیسی اقدامات اور سہولتوں کے حوالے سے مختلف تجاویز پیش کیں۔
سیکرٹری وزارت دفاعی پیداوار لیفٹیننٹ جنرل (ر) محمد چراغ حیدر نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستانی دفاعی صنعت کا قیام خود انحصاری کے حصول کے مقصد کے تحت عمل میں لایا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دفاعی صنعت نہ صرف قومی معیشت میں اہم کردار ادا کر رہی ہے بلکہ خود انحصاری کی بدولت پاکستان کو زرمبادلہ بھی حاصل ہو رہا ہے۔نہوں نے کہا کہ پاکستانی دفاعی صنعت مکمل طور پر مسلح افواج کی ضروریات پوری کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے اور اب بیرونی خریداروں کی ضروریات کو بھی پورا کرنے میں کامیاب ہو چکی ہے۔ وزارت دفاعی پیداوار دفاعی صنعت کو خود انحصار اور خود کفیل بنانے کے لیے مسلسل کوششیں کر رہی ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل (ر) چراغ حیدر نے اس بات پر زور دیا کہ دفاعی برآمدات میں اضافے سے نہ صرف روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے بلکہ درآمدات میں کمی آئے گی اور زرمبادلہ حاصل ہوگا۔ حکومت پبلک اور پرائیویٹ دفاعی صنعتی شعبے کی مکمل معاونت کرے گی۔
سیمینار کے شرکاء نے حکومت کی کوششوں کو سراہا اور دفاعی صنعت کے فروغ میں ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ اس کے ساتھ ہی شرکاء نے حکومت سے پالیسی اقدامات اور مزید سہولتوں کی فراہمی کے لیے مطالبہ کیا تاکہ دفاعی صنعت کے اہداف کو حاصل کیا جا سکے۔ماہرین کا کہنا تھا کہ پاکستانی دفاعی صنعت عالمی مارکیٹ میں مزید مقام حاصل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے اور وزارت دفاعی پیداوار اس کے فروغ کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کرے گی۔
اس سیمینار میں تمام شرکاء نے مشترکہ کوششوں سے دفاعی صنعت کے فروغ کے لیے اقدامات پر زور دیا اور کہا کہ دفاعی صنعت اپنے اہداف حاصل کر سکتی ہے۔ حکومت کی پالیسیوں اور سہولتوں کے ذریعے پاکستانی دفاعی صنعت عالمی سطح پر مزید کامیاب ہو سکتی ہے۔