ایرانی میزائل اور ڈرون گرانے کے لیے اسرائیلی فضائی دفاعی نظام چند ہفتے میں غیر موثر ہونے کا امکان ہے۔

وال اسٹریٹ جرنل کا کہنا ہے کہ اسرائیل میں ڈرون اور میزائل مار گرانے کے لیے انٹرسیپٹر کم ہونے لگے،امریکہ اسرائیلی فضائی دفاع کی معاونت کی کوشش کر رہا ہے،دوسری جانب اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیلی ملٹری کی تردید کے باوجود وال سٹریٹ جرنل کی ایک بار پھر امریکہ کی جانب سے ممکنہ امداد کی رپورٹ ہے-

وال اسٹریٹ جرنل نے کہا ہے کہ اسرائیل کے فضائی دفاعی نظام کے لیے میزائل انٹرسیپٹرز کم ہو رہے ہیں، امریکہ اسرائیل کے دفاع کو بڑھانے کے لیے کوششیں کر رہا ہے اسرائیل کو امریکہ کا تھاڈ ایئر ڈیفنس سسٹم دوبارہ فراہم کرنے پر غور کیا جا رہا ہے، بیلسٹک میزائل انٹرسیپٹر سسٹم سے لیس چوتھا ڈسٹرائر بھی خطے میں بھیجا جا سکتا ہے، اگر تنازعہ مزید کئی ہفتوں تک جاری رہا تو اسرائیل کے پاس انٹرسیپٹر کی کمی ہو سکتی ہے۔

دوسری جانب ایران کی جانب سے اسرائیلی جارحیت کے جواب میں آپریشن ’وعدہ صادق تھری‘ بھرپور طریقے سے جاری ہے اور تہران نے تل بیب سمیت اسرائیل کے مختلف علاقوں میں میزائلوں کی برسات کا اٹھارہواں مرحلہ مکمل کرلیا۔

خاتم الانبیا ہیڈکوارٹر کی جانب سے نئی کارروائیوں میں صہیونی فوجی مراکز، دو فضائی اڈے، دفاعی صنعتیں اور کمانڈ اینڈ کنٹرول مراکز کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا گیا ہے "روئٹرز” کے مطابق اسرائیل میں رات کو لگ بھگ 2:30 بجے (پاکستان میں 4:30 بجے) صہیونی فوج نے ایران کی طرف سے آنے والے میزائلوں کے بارے میں اپنے عوام کو خبردار کیا اور وسطی اسرائیل کے کچھ حصوں بشمول تل ابیب کے ساتھ ساتھ اسرائیل کے زیر قبضہ مغربی کنارے میں بھی فضائی حملے کے سائرن بجنے لگے۔

ایران سے فائر کیے گئے میزائل وسطی اسرائیل کے علاقے ڈین گش میں بھی گرےصہیونی فوج نے دعویٰ کیا کہ اس کے فضائی دفاعی نظام نے تل ابیب کی طرف آنے والے تمام میزائلز کو ہوا میں ناکام بنا دیا۔

ایک اسرائیلی فوجی اہلکار نے کہا کہ ایران نے پانچ بیلسٹک میزائل داغے اور میزائل کے اثرات کے فوری طور پر کوئی اشارے نہیں ملے، تاہم اسرائیل کی قومی ایمرجنسی سروس میگن ڈیوڈ ایڈوم نے کہا کہ ایران کی جانب سے کیے گئے نئے حملے وسطی اسرائیل میں ایک عمارت کی چھت پر آگ لگنے کی اطلاع ملی۔

الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے ایک ایرانی ڈرون کو مار گرایا ہے جو اسرائیلی فضائی حدود میں داخل ہوا تھا اور جس سے مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں میں کئی کمیونٹیز میں سائرن بج رہے تھےڈرون ایک غیر آبادی والے علاقے میں گر کر تباہ ہوا اور اس میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔

Shares: