لاہور کے علاقے ڈی ایچ اے میں ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس شارق جمال اپنے گھر میں مردہ حالت میں پائے گئے،ڈی آئی جی پولیس شارق جمال خان کی ہلاکت کے کیس میں نیا موڑ آ گیا ہے-

باغی ٹی وی: ڈی آئی جی شارق جمال کی لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے اسپتال نیشنل اسپتال ڈی ایچ اے منتقل کردیا گیا ہے جہاں ان کی اہلیہ اور دیگر پولیس افسران بھی موجود ہیں موت کے وقت شارق جمال گھر میں اکیلے تھے پولیس نے موت کے اصل حقائق جاننے کے لیے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

جنوبی افریقا میں سڑک دھماکے سے پھٹ گئی،ایک شخص جاں بحق متعدد زخمی

ذرائع کے مطابق ڈی آئی جی شارق جمال نے اپنے 2 ملازمین کو کام سے گھر سے باہر بھیجا تھا، جیسے ہی ملازم گھر واپس آئے تو ڈی آئی جی کو مردہ پایا جس کے بعد پولیس کو اطلاع کی گئی ڈی آئی جی شارق جمال کے اہل خانہ دوسرے گھر میں موجود تھے۔

شارق جمال کی میت اسپتال لے کر آنے والی خاتون اور ایک مرد کو حراست میں لے لیا گیا پولیس کا کہنا ہے کہ حراست میں لیے جانے والے افراد سے پوچھ گچھ جاری ہے فلیٹ سے کھانے پینے کی چند اشیاء اور برتنوں کو معائنے کے لیے قبضے میں لے لیا ہے۔

واضح رہے کہ شارق جمال ڈی آئی جی ٹریفک اور ڈی آئی جی ریلویز بھی رہے، ان دنوں وہ بطوراوایس فرائض سرانجام دے رہے تھے۔

مونس الٰہی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

Shares: