میرپور ماتھیلو ،باغی ٹی وی(نامہ نگارمشتاق علی لغاری) باغی ٹی وی کی خبر پر ڈی آئی جی سکھر کا فوری نوٹس، بااثر ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق ضلع گھوٹکی کی تحصیل میرپور ماتھیلو کے تھانہ سرحد میں مرتضیٰ کھوسو کے اغوا اور بہیمانہ تشدد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
گزشتہ روز باغی ٹی وی نے خبر شائع کی تھی کہ "مرتضیٰ کھوسو اغوا، بہیمانہ تشدد، زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا، مقدمہ درج نہ ہوسکا”۔ اس خبر کے بعد ڈی آئی جی سکھر نے نوٹس لیتے ہوئے کارروائی کا آغاز کیا۔
ایف آئی آر میں کاشف ملک، سحر آفتاب نائچ، سلامت کلوڑ، مختیاراں شیخ، نادر مگنھار اور تین نامعلوم افراد کو ملزمان قرار دیا گیا ہے۔ گل کالونی کے رہائشی اور بینک ملازم مرتضیٰ کھوسو کو چند دن قبل اغوا کے بعد وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں ان کی ایک آنکھ ضائع ہو گئی اور آدھی زبان کاٹ دی گئی۔ انہیں شدید زخمی حالت میں کراچی کے آغا خان ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں وہ ابھی تک زندگی اور موت کی کشمکش میں ہیں۔
ذرائع کے مطابق سحر آفتاب نائچ جو ایک پرائیویٹ ڈاکٹر ہیں اور میرپور ماتھیلو میں اپنا ہسپتال چلاتی ہیں، نے مرتضیٰ سے شادی کرنے کی خواہش ظاہر کی تھی۔ مرتضیٰ کے انکار کے بعد ملزمہ نے اسے سبق سکھانے کے لیے یہ سنگین اقدام کیا۔

مرتضیٰ کے اہل خانہ اور علاقے کے لوگوں نے مقدمہ درج نہ ہونے پر پولیس کے خلاف شدید احتجاج کیاتھا۔ مظاہرین نے الزام عائد کیا کہ بااثر افراد کے خلاف کارروائی نہ کرنا قانون کی خلاف ورزی ہے اور مظلوموں کے ساتھ ناانصافی ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں
میرپورماتھیلو: مرتضیٰ کھوسو اغوا، تشدد سے آنکھ ضائع، زبان کاٹ دی، مقدمہ درج نہ ہوا
باغی ٹی وی کی خبر کے بعد ڈی آئی جی سکھر نے فوراً نوٹس لیتے ہوئے مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا۔ عوام نے اس اقدام کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ ملزمان کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔

یہ واقعہ علاقے میں خوف و ہراس کا باعث بن چکا ہے۔ شہریوں نے حکومت اور پولیس سے درخواست کی ہے کہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے سخت اقدامات کیے جائیں اور انصاف کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔








