ڈیجیٹل عاشق از ؛ نعیم ہاشمی

0
133

ڈیجیٹل عاشق
نعیم ہاشمی

مجھے آن لائن پاکر کوئی ہیلو اور نہ ہائے
میں یہ کیسے مان جاؤں میری یاد ہے ستائے

جو پوچھنے لگی وہ تیری نیند کیوں اڑی ہے
چھوڑیں نہ فیس بک کو خواہ فیس نکل آئے

میں نے کہا کہ چھوڑو اس فیس بک میں کیا ہے
مجنوں بنا ہوں تیرا، تو لیلیٰ نظر آئے

میرے رتجگوں سے پوچھو میرا حال کیا ہوا ہے
میرا دل چرا لیا ہے اور ستم آزمائے

کہنے لگی کہ جاناں چاہت میری یہی ہے
میں پاس تیرے بیٹھوں اور وقت ٹھہر جائے

ہوا مضطرب بہت میں لاحول پڑھتے بولا
یہ وقت میری جاناں ہم پر کبھی نہ آئے

اکیسویں صدی کا، میں ماڈرن ہوں عاشق
جب نیٹ میرا نہ آئے تیری یاد ہے ستائے

لفظوں سے کھیلنے کا اک ہنر شاعری ہے
لازم ہے دور رہیے گر سمجھ کچھ نہ آئے

Leave a reply