سیکورٹی فورسز نے خفیہ معلومات کی بنیاد پر ڈیرہ اسماعیل خان کے عمومی علاقے درابن میں کارروائی کی، جہاں بھارتی پراکسی تنظیم ’’فتنہ الخوارج‘‘ کے دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع تھی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق کارروائی کے دوران فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جس میں فورسز کی مؤثر جوابی کارروائی کے نتیجے میں سات بھارتی سرپرستی یافتہ خوارج ہلاک ہوگئے۔فائرنگ کے اس شدید تبادلے میں پاک فوج کے بہادر افسر میجر سبطین حیدر (عمر 30 سال، تعلق: ضلع کوئٹہ) جامِ شہادت نوش کر گئے۔ میجر سبطین حیدر اپنی ٹیم کی قیادت فرنٹ لائن پر کر رہے تھے اور دشمن کے مقابل بہادری سے لڑتے ہوئے مادرِ وطن پر قربان ہوگئے۔ آپریشن کے دوران بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کیا گیا، جو ہلاک شدہ دہشت گردوں کے قبضے سے ملا۔ یہ خوارج متعدد دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث تھے، جن میں سیکیورٹی فورسز، قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملے اور معصوم شہریوں کا قتل شامل تھا۔
سیکورٹی فورسز نے علاقے میں مزید کلیئرنس اور سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے تاکہ کسی بھی ممکنہ چھپے ہوئے بھارتی سرپرست دہشت گرد کو ختم کیا جا سکے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستانی سیکیورٹی فورسز بھارتی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہیں، اور ہمارے بہادر سپوتوں کی قربانیاں اس عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں،شہید میجر سبطین حیدر کی قربانی قوم کے لیے فخر کا باعث ہے، اور پوری قوم اپنے بہادر بیٹے کو خراجِ عقیدت پیش کرتی ہے۔
وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نےڈیرہ اسماعیل کے علاقے دارابان میں فتنہ الخوارج کے خلاف کامیاب آپریشن اور سات خارجیوں کو جہنم رسید کرنے پر سیکیورٹی فورسز کے افسران و اہلکاروں کی پزیرائی کی ہے،وزیرِ اعظم نےآپریشن کے دوران دشمن کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملاتے ہوئے جام شہادت نوش کرنے والے میجر سبطین حیدر شہید کو خراج عقیدت پیش کیا ہے،وزیرِ اعظم نے شہید کی بلندی درجات اور ان کے اہل خانہ کیلئے صبر کی دعا کی اور کہا کہ افواج پاکستان کے بہادر افسران و جوان دن رات ارض وطن کی حفاظت میں مصروف عمل ہیں.مجھ سمیت پوری قوم کو اپنی بہادر افواج کے افسران و جوانوں پر فخر ہے،دھشتگردی کی عفریت کے ملک سے مکمل خاتمے تک اس کے خلاف جنگ جاری رکھیں گےپوری قوم افواج پاکستان کے وطن عزیز کی حفاظت کے غیر متزلزل عزم میں ان کے شانہ بشانہ کھڑی ہے.