ڈیرہ اسماعیل خان،دہشتگردوں کا حملہ،25 اہلکار شہید،27 دہشتگرد جہنم واصل

quetta

امن کے دشمنوں کا ایک اور وار، ڈیرہ اسماعیل خان میں دہشت گردی کے دو واقعات پیش آئے ہیں

ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق ڈیرہ اسماعیل خان میں دہشتگردوں کےخلاف کارروائیاں کی گئیں، کاروائیوں میں 27 دہشتگرد ہلاک ہو گئے،دہشت گردوں کے حملے میں 25 سیکورٹی اہلکار شہید ہوئے ہیں،دہشتگردوں نے درابن میں سیکیورٹی فورسز کی چوکی پر حملہ کیا اور بارود سے بھری گاڑی ٹکرا دی،،عمارت گرنے سے 23 بہادر جوانوں نے جام شہادت نوش کیا، ایک اور واقعہ میں کلاچی میں دو بہادر سپوت شہید ہوئے

ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے ڈیرہ اسماعیل خان میں دہشتگردوں کا حملہ ناکام بنادیا،سیکیورٹی فورسز کی کاروائی میں 27 دہشت گردوں کو جہنم واصل کردیا گیا، دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر درازندہ میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا گیا، آپریشن کے دوران دہشت گردوں کے ٹھکانے کو تباہ کیا گیا،مارے جانے والے دہشت گرد سیکورٹی فورسز کے خلاف دہشت گردی کی متعدد کارروائیوں میں ملوث تھے، کارروائیوں کے دوران اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد بھی برآمد کیا گیا،

ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے کلاچی میں انٹیلی جنس اطلاعات پر آپریشن کیا،آپریشن کے نتیجے میں چار دہشت گردوں کو جہنم واصل کر دیا گیا،شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد دو جوان شہید ہوئے،ہلاک دہشت گرد سیکورٹی فورسز کے خلاف دہشت گردی کی متعدد کارروائیوں معصوم شہریوں کے قتل میں ملوث تھے، کارروائیوں کے دوران اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد بھی برآمد کیا گیا ، دوسری جانب 12 دسمبر کی صبح چھ دہشت گردوں کے ایک گروپ نے درابن میں سیکورٹی فورسز کی چوکی پر حملہ کیا۔چوکی میں داخل ہونے کی کوشش کو مؤثر طریقے سے ناکام بنایا گیا ،
جس کے بعد دہشت گردوں نے بارود سے بھری گاڑی کو چوکی سےٹکرا دیا،چوکی سے گاڑی ٹکرانے کے بعد جس کے بعد خودکش حملہ کیا گیا،دھماکوں کے نتیجے میں عمارت گر گئی،تئیس بہادر سپاہیوں نے جام شہادت نوش کیا ،تمام چھ دہشت گردوں کو مؤثر طریقے سے جہنم واصل کر دیا گیا،علاقے میں موجود ممکنہ دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے آپریشن جاری ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان کی سیکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کی لعنت کے خاتمےکے لیے پرعزم ہے،ہمارے بہادر سپاہیوں کی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔

قبل ازیں ڈیرہ اسماعیل خان کی تحصیل درابن پر دہشتگردوں نے تھانے پر حملہ کیا جس میں حملہ آوروں نے تھانے کے مین گیٹ پربارود سے بھری گاڑی ٹکرائی ،دہشتگردوں نے تھانے کے قریب فائرنگ بھی کی جس سے 16 اہلکار زخمی ہوئے۔حملے میں تھانےکی چھت گرگئی جب کہ اس دوران 2 دہشتگرد بھی مارے گئے،پولیس کا کہنا ہےکہ زخمیوں کو ڈیرہ اسماعیل خان اسپتال منتقل کر دیاگیا ہے جب کہ تحصیل درابن کی مکمل ناکہ بندی کردی گئی ہے۔علاقہ بھر میں سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے،

دہشت گردی کے واقعات کے بعد ڈی آئی خان میں ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذکردی گئی۔تحصیل درابن میں سکول ،کالج میں آج ہونیوالے پرچے ملتوی کردیئے گئے۔

دہشتگردوں کے خلاف جنگ جاری رہے گی،نگران وزیراعظم
نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نےضلع ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے درابن کے پولیس اسٹیشن پر دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ وزیر اعظم نے حملے کے نتیجے میں زخمی ہونے والوں کو ہر ممکن طبی امداد دینے کی ہدایت کی.
نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نےڈیرہ اسماعیل میں درازندہ، درابن اور کلاچی کی علاقوں میں سیکیورٹی فورسز کو ان کی کامیاب کارروائیوں پر خراج تحسین پیش کیا، وزیراعظم نے انسداد دہشتگردی کی کارروائیوں میں 27 دہشتگردوں کو جہنم واصل کرنے پر سیکیورٹی فورسز کو ان کی کارکردگی پر سراہا،وزیراعظم نے انسداد دہشتگردی کی کارروائیوں میں شہید ہونے والے اہلکاروں کے لیے بلندی درجات کی دعا کی، اور کہا کہ ڈیرہ اسماعیل خان میں انسدادِ دہشت گردی کی حالیہ کارروائیاں دہشتگردی کے خاتمے کے لیے ہمارے پختہ عزم کا ثبوت ہیں،جب تک ملک سے دہشتگردی کا جڑ سے خاتمہ نہیں ہو جاتا تب تک ہماری دہشتگردوں کے خلاف جنگ جاری رہے گی،

دھرتی سے وطن دشمنوں کے ناپاک وجود کو مٹانے سے امن ہوگا،بلاول
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول زرداری نے 23 بہادر سپاہیوں کی شہادت پر اظہار افسوس کیا اور کہا کہ آخری دہشت گرد کے خاتمے تک شہیدوں کا خون قوم پر قرض رہے گا، دھرتی سے وطن دشمنوں کے ناپاک وجود کو مٹانے سے امن ہوگا، بلاول بھٹو زرداری نے شہداء کے خاندانوں سے ہمدردی اور تعزیت کا اظہارکیا

دہشت گردی کے خلاف پوری قوم متحد ہے۔مولانا فضل الرحمان
جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ڈی آئی خان میں پولیس اسٹیشن پر دہشت گرد حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے،مولانا فضل الرحمان نے دہشت گرد حملے میں جوانوں کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شہداء کے اہلخانہ کے غم میں برابر کا شریک ہوں ۔دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سیکیورٹی فورسز کی لازوال قربانیاں ناقابل فراموش ہے۔ دہشت گردی کے خلاف پوری قوم متحد ہے۔

وطن عزیز اور قوم کے تحفظ کےلئے شہداء کی عظیم قربانیاں ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی،شہباز شریف
سابق وزیراعظم، ن لیگ کے صدر شہباز شریف نے کہا کہ سکیورٹی فورسز کو ڈیرہ اسماعیل خان میں مختلف کارروائیوں کے دوران 27 دہشت گردوں کو جہنم واصل کرنے پر خراج تحسین جبکہ 23 شہید بہادر سپاہیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ دہشت گردی سے ارض پاک کو پاک کرنے کی جدوجہد ملکی سلامتی، دفاع اور معاشی ترقی کے لئے ضروری ہے۔ وطن عزیز اور قوم کے تحفظ کےلئے شہداء کی عظیم قربانیاں ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔ اللہ تعالیٰ شہداء کے درجات بلند فرمائے، اہل خانہ کو صبر جمیل اور اجر عظیم عطا فرمائے۔ آمین

شدت پسندوں کی کمین گاہوں کا تدارک کافی نہیں بلکہ ان سہولت کاروں کو بھی گرفت میں لانا ہو گا،علامہ راجہ ناصر عباس جعفری
مجلس وحد ت المسلمین کے رہنما علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ ڈیرہ اسماعیل خان میں دہشت گردی کی حالیہ کارروائی میں چوبیس سے زائد قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع قومی سانحہ ہے۔ملک میں دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات اس امر کی نشاندہی کر رہے ہیں کہ ملک دشمن تکفیری دہشت گرد پھرسے منظم ہونے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پاکستانی قوم نے بھاری قیمت چکائی ہے۔قوم کسی نئی آزمائش کی قطعی متحمل نہیں۔ ملکی سلامتی جیسے حساس معاملات میں صاحبان اقتدار کو سنجیدہ اور فیصلہ کن اقدامات کرنے ہوں گے۔دہشت گردی کے خاتمے کے لیے شدت پسندوں کی کمین گاہوں کا تدارک کافی نہیں بلکہ ان سہولت کاروں کو بھی گرفت میں لانا ہو گا جو دہشت گردی کی مالی معاونت اور فکری آلودگی کا باعث بن رہے ہیں۔پوری قوم غمزدہ خاندانوں کے دکھ میں برابر کی شریک اور شہداء کی بلندی درجات زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعاگو ہے۔

بزدلانہ حملے ملک میں امن وامان کی صورتحال کو سبوتاژ نہیں کرسکتے،چیئرمین سینیٹ
چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے ڈیرہ اسماعیل خان کے مختلف علاقوں میں دہشت گردوں کے حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ چیئرمین سینیٹ نے دہشت گرد حملوں کے نتیجے میں شہدا کے اہلخانہ سے دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے دہشت گرد حملوں کے دوران زخمی سیکیورٹی اہلکاروں کی جلد صحت یابی کی دعا بھی کی۔چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے کہا کہ دہشت گرد ترقی کے عمل کو روکنا چاہتے ہیں جس میں وہ کبھی کامیاب نہیں ہوں گے۔دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی سیکیورٹی فورسز نے لازوال قربانیوں دی ہیں۔خطے کے امن کی بقا کے لیے سیکیورٹی فورسز کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔چیئرمین سینیٹ کا مزید کہنا تھا کہ ایسے بزدلانہ حملے ملک میں امن وامان کی صورتحال کو سبوتاژ نہیں کرسکتے۔محمد صادق سنجرانی نے کہا کہ دہشت گردوں کا تعلق کسی مذہب سے نہیں ہوتا نہ ہی کوئی مذہب اپنے پیرو کاروں کو دہشت گردی کی اجازت دیتا ہے۔دہشت گردی کے اس ناسور کو جلد جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے۔چئیرمین سینیٹ نے کہا کہ دہشت گرد پاکستان کی ترقی سے خائف ہیں۔قوم سیکیورٹی فورسز کی ان قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتی ہے۔

ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مرزا محمد آفریدی، قائد ایوان سینیٹ سینیٹر محمد اسحاق ڈار، قائد حزب اختلاف سینیٹ سینیٹر ڈاکٹر شہزاد وسیم نے بھی ڈی آئی خان کے مختلف علاقوں میں دہشت گردوں کے حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ انہوں نے دہشت گرد حملوں میں شہید اہلکاروں کے اہلخانہ سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا اور زخمی سیکیورٹی اہلکاروں کی جلد صحت یابی کی دعا بھی کی۔ انہوں نے کہا ہے کہ دہشت گرد پوری انسانیت کے دشمن ہیں۔پاکستان دہشت گردی کے ناسور کو ختم کرنے کیلئے پرعزم ہے.

Comments are closed.