سیلاب کی تباہ کاریاں جاری،جاںبحق ہونے والوں کی تعداد1100 سے تجاوز، خیبر پختون خوا اور بلوچستان سمیت ملک بھر میں سیلاب کی تباہ کاریاں جاری ہیں، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 75 افراد جان کی بازی ہار گئے۔ڈیرہ غازی خان، لیہ اور راجن پور میں مزید سیلاب کا خدشہ ہے۔ارسا حکام
باغی ٹی وی رپورٹ۔ارسا نے ڈیرہ غازی خان، لیہ اور راجن پور میں مزید سیلاب کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔انڈس ریور سسٹم اتھارٹی کی جانب سے دریاں اور بیراجز میں پانی کے بہا اور سیلابی صورتحال سے متعلق تازہ اعداد و شمار جاری کیے گئے ہیں جس کے مطابق دریائے کابل میں انتہائی اونچے درجے کا سیلاب تاہم پانی کا بہا ئوکم ہے۔انڈس ریور سسٹم اتھارٹی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تونسہ بیراج میں بہائو مزید بڑھ گیا اور دریائے سندھ میں تونسہ کے مقام پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے۔جب کہ گدو اور سکھر بیراجز پر بھی اونچے درجے کا سیلاب ہے۔

دوسری طرف این ڈی ایم ایکی جانب سے جاری کردہ اعداد وشمار کے مطابق سیلابی ریلوں میں پھنسے اور مختلف علاقوں سے ریسکیو کیے گئے افراد کی تعداد 51 ہزار 275 ہوگئی ہے جس میں سے 1634 افراد زخمی ہیں۔رپورٹ کے مطابق بارشوں اور سیلاب کے دوران اب تک 162 پلوں کو نقصان پہنچا ہے، 72 اضلاع بری طرح متاثر ہوئے جب کہ 10 لاکھ 51 ہزار سے زائد مکانات ملیامیٹ ہوگئے اور مجبوعی طور پر 3 کروڑ 30 لاکھ 46 ہزار سے زائد افراد براہ راست سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں، سیلاب اور بارشوں کے باعث مرنے والے موشیوں کی تعداد 7 لاکھ 35 ہزار سے زائد ہے۔

Shares: