سینیٹ کی فنکشنل کمیٹی برائے منتقلی اختیارات کا اجلاس، جس کی صدارت سینیٹر زرقا سہروردی تیمور نے کی، میں انسداد منشیات سے متعلق اہم بریفنگ پیش کی گئی۔ اس بریفنگ میں دو مالی سالوں 2022-23 اور 2023-24 کے دوران ملک میں ضبط کی جانے والی منشیات اور گرفتار کیے گئے ملزمان کی تفصیلات پیش کی گئیں۔
وزارت انسداد منشیات کے افسران نے اجلاس کو آگاہ کیا کہ مالی سال 2022-23 کے دوران منشیات کے 1645 کیسز درج کیے گئے جن میں 1563 ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔ بریفنگ کے مطابق اس دوران مجموعی طور پر ایک لاکھ 53 ہزار 373 کلوگرام یا لیٹرز منشیات ضبط کی گئی، جس میں مختلف اقسام کی منشیات شامل تھیں۔ اس سال میں 57 غیر ملکیوں کو بھی گرفتار کیا گیا جو منشیات کی اسمگلنگ میں ملوث پائے گئے۔

وزارت کے حکام نے بتایا کہ مالی سال 2023-24 کے دوران منشیات کے کیسز میں واضح اضافہ دیکھا گیا۔ اس سال 2128 کیسز میں 2091 ملزمان کو گرفتار کیا گیا، جن میں 71 غیر ملکی شامل تھے۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ اس عرصے میں مجموعی طور پر تین لاکھ 86 ہزار 649 کلوگرام یا لیٹرز منشیات ضبط کی گئی۔ یہ واضح کرتا ہے کہ اس سال منشیات کی روک تھام کے لیے کارروائیاں اور گرفتاریوں میں نمایاں اضافہ ہوا۔وزارت انسداد منشیات کے افسران نے کمیٹی کو منشیات کے خلاف جاری کارروائیوں کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ منشیات کی اسمگلنگ اور استعمال کے خلاف سخت کارروائیاں کی جا رہی ہیں، جن میں نہ صرف مقامی بلکہ بین الاقوامی مجرموں کو بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اس دوران متعدد آپریشنز کے نتیجے میں بھاری مقدار میں منشیات ضبط کی گئی اور اسمگلنگ کے بڑے نیٹ ورکس کو ناکام بنایا گیا۔

سینیٹر زرقا سہروردی تیمور نے بریفنگ کے بعد وزارت کو منشیات کی روک تھام کے لیے مزید سخت اقدامات کرنے کی ہدایت کی اور اس مسئلے پر زیرو ٹالرنس کی پالیسی اپنانے پر زور دیا۔ انہوں نے زور دیا کہ منشیات کی اسمگلنگ اور استعمال سے نہ صرف ملک کی معیشت بلکہ معاشرتی اور خاندانی نظام پر بھی گہرے اثرات مرتب ہوتے ہیں، اس لیے اس مسئلے کے حل کے لیے سخت قوانین اور مؤثر عملدرآمد کی ضرورت ہے۔یہ اجلاس وزارت انسداد منشیات کی کارکردگی کا جائزہ لینے اور آئندہ کے لائحہ عمل کے حوالے سے اہم ثابت ہوا۔ کمیٹی کے اراکین نے وزارت کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے مزید بہتر اقدامات اور عالمی سطح پر تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔

Shares: