دو صوبے اس وقت دہشتگردی کے لپیٹ میں ہے،کیا الیکشن ہو پائے گے؟مولانا فضل الرحمن

0
158

جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ دو صوبوں کو ایک بار پھر دہشت گردی نے اپنے لپیٹ میں لے لیا،ایسے حا لات میں کیا الیکشن ہو پائے گے؟
جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات میں ہر وقت جانے کو تیار ہیں، انتخابات میں برابر کا ماحول دیا جائے، ایک پارٹی میں چالیس لوگوں کو بلا کرالیکشن کروا دیا گیا، اس پارٹی میں ہوا بھری گئی تھی جو ختم ہوگئی۔ سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ وفاق المدارس کے اجلاس میں شرکت کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے بولے کہ کل کنونشن سینٹرمیں بڑا اجتماع ہوگا، مدارس کے نظام میں رکاوٹیں دور ہونی چاہئے، اور ان کی رجسٹریشن کیلئے قانون ہونی چاہئے۔ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ انتخابات میں ہر وقت جانے کیلئے تیار ہیں، لیکن انتخابات کیلئے ماحول فراہم کرنا چاہئے، دو صوبے اس وقت دہشت گردی کے لپیٹ میں ہیں، ہمارے کارکنان شہید ہورہے ہیں، ڈیرہ اسماعیل خان، ٹانک اورلکی مروت میں کوئی پولیس نہیں، رات میں پولیس نہیں ہوتی سارےعلاقےمسلح لوگوں کے ہاتھ میں ہوتے ہیں، اس بدامنی کی صورتحال میں کیا انتخابات ہوسکتے ہیں۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کے ساتھ ہم نے تحریک مل کر چلائی ہے، اور ان کے ساتھ آئندہ بھی تعلق برقرار رکھنا چاہتے ہیں، ہم ن لیگ کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کریں گے، ان سے انتخابی اتحاد ہو گیا ہے۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ دو صوبے بدامنی کی لپیٹ میں ہیں، کیا ایسے ماحول میں انتخابی مہم چلائی جا سکے گی، پشاورمیں بھی واقعات ہوئے ہیں، ڈیرہ اسماعیل خان، ٹانک، لکی مروت میں بھی واقعات ہوئے، کیا ان سارے واقعات میں الیکشن کرائے جا سکتے ہیں، ٹھنڈ اس کےعلاوہ ہوگی۔سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ پی ٹی آئی پارٹی نہیں، ان کے انٹراپارٹی الیکشن سے پتہ چل گیا، یہ ایک غبارہ تھا جس میں ہوا ڈالی گئی تھی، اب پی ٹی آئی کے غبارے سے ہوا نکل گئی ہے۔جے یو آئی کے سربراہ نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کیساتھ انتخابی ایڈجسٹمنٹ کریں گے، مسلم لیگ (ن) سے انتخابی اتحاد ہوگیا ہے، جولوگ وفاداریاں تبدیل کررہے ہیں ان لوگوں کو زبردستی پی ٹی آئی میں لایا گیا تھا۔

Leave a reply