دودھ کی قیمت میں اضافہ،کیمیکلز کا استعمال بڑھ گیا
قصور
بھینس مالکان نے گوالوں کو دودھ 4 ہزار فی من دینا شروع کر دیا،دکاندار دکانوں پر بھی 4 ہزار فی من دے رہے ہیں،گوالوں کی طرف سے نقصان پورا کرنے کیلئے پانی،پاؤڈر و دیگر کیمیکلز کا بے دریغ استعمال
تفصیلات کے مطابق مہنگائی کے طوفان میں مذید اضافہ ہوتا جا رہا ہے ہر آنے والا دن نئی مشکل میں اضافہ کر رہا ہے
جہاں دیگر اشیاء ضروریہ کی قیمتیں بڑھی ہیں وہیں دودھ کی قیمتیں بھی بڑھ گئی ہیں
مویشی پال حضرات نے بڑھتی ہوئی مہنگائی اور مہنگے چارے کے باعث گوالوں کو دودھ 4 ہزار فی من فروخت کرنا شروع کر دیا ہے تاہم حیرت ہے کہ دکاندار ابھی بھی گوالوں سے 4 ہزار فی من ہی خرید رہے ہیں
اس نقصان کو پورا کرنے کیلئے گوالے دودھ میں پانی کے علاوہ بے شمار کیمیکلز استعال کر رہے ہیں جس سے لوگوں کو دودھ کے نام پر زہر پلایا جا رہا ہے
مضر صحت دودھ سے لوگوں میں مختلف قسم کی بیماریاں جنم لے رہی ہے
افسوس کی بات ہے کہ موجودہ و سابقہ گورنمنٹس آج دن تک کسی بھی چیز کی ریگولیٹری کرنے سے قاصر رہی ہیں جس کے باعث ملاوٹ و بلیک مارکیٹنگ کا رجحان بہت خطرناک حد تک بڑھ گیا ہے اور لوگ زہریلی چیزیں کھانے کیساتھ مہنگی خریدنے پر بھی مجبور ہیں