قطر کی فضائی حدود میں ایران کے میزائل حملے کے بعد قطر ایئر ویز کی ایک دوحہ جانے والی پرواز کو غیر متوقع طور پر واپس برطانیہ لوٹنا پڑا۔ یہ واقعہ خطے میں امریکی اور ایرانی کشیدگی کے بڑھنے کے درمیان پیش آیا ہے۔

پرواز QTR36R شام 5:56 پر ترکی کے مغربی ساحل کے قریب پہنچنے کے بعد اچانک واپس مانچسٹر ہوائی اڈے کی جانب مڑ گئی۔ قطر ایئر ویز نے تقریباً 7:30 بجے اعلان کیا کہ قطر کی فضائی حدود بند ہونے کی وجہ سے تمام پروازیں عارضی طور پر معطل کر دی گئی ہیں۔قطر ایئر ویز نے اپنے سرکاری ٹوئٹر (X) پیغام میں کہا "قطر کی فضائی حدود بند ہونے کی وجہ سے قطر ایئر ویز کی پروازیں عارضی طور پر معطل کی گئی ہیں۔ ہم متعلقہ حکام کے ساتھ مل کر متاثرہ مسافروں کی مکمل مدد کر رہے ہیں اور جیسے ہی فضائی حدود دوبارہ کھلے گی، پروازیں بحال کر دی جائیں گی۔ ہماری اولین ترجیح مسافروں اور عملے کی سلامتی ہے۔”

یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب قطر نے ایران کے میزائل حملے کو روکا، جو کہ اس کے سرزمین پر واقع سب سے بڑے امریکی فوجی اڈے، العدید ائیر بیس، کو نشانہ بنا تھا۔ قطر کی وزارت خارجہ نے اس حملے کو اپنی خودمختاری کی "صریح خلاف ورزی” قرار دیا اور کہا کہ وہ اس جارحیت کے مناسب اور متناسب جواب کا حق محفوظ رکھتی ہے۔

دوحہ کے آسمان پر دھماکوں اور چمکدار روشنیوں نے خوف و ہراس پھیلایا۔ علاقے میں ہوا بازی معطل کر دی گئی، جس میں قطر کے علاوہ بحرین اور کویت کی فضائی حدود بھی شامل تھیں۔ قطر کی وزارت دفاع نے دعویٰ کیا کہ اس حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا،واشنگٹن میں ایک امریکی دفاعی اہلکار نے بتایا کہ العدید پر حملہ ایرانی میزائلوں نے کیا، جن کی قسم مختصر اور درمیانے فاصلے تک مار کرنے والی تھی۔ ایران کی نیشنل سیکیورٹی کونسل نے بھی اس حملے کی تصدیق کی اور دعویٰ کیا کہ اس سے قطر کو کوئی خطرہ نہیں پہنچا اور میزائلوں کی تعداد اتنی ہی تھی جتنی امریکی بمباری میں استعمال ہوئی تھی۔

Shares: