سوئٹزرلینڈ میں برقع پہننے پر ایک ہزار ڈالر جرمانے کی سفارش:مسلمان پریشان

برن:سوئٹزرلینڈ میں حکومت نے برقع پہننے پر ایک ہزار ڈالر جرمانے کی سفارش کردی۔سوئس حکومت نے بدھ کو ایک مسودہ قانون پارلیمنٹ کو بھیجا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ جو افراد چہرے کو ڈھانپنے کی قومی پابندی کی خلاف ورزی کرتے ہیں ان پر ایک ہزار سوئس فرانکس (ایک ہزارڈالر) جرمانہ عائد کیا جائے۔

میری قوم کے بچوں کو اسکولوں میں سیرت النبیﷺ پڑھانے کی ضرورت ہے،عمران خان

سوئس حکومت نے گزشتہ برس ایک ریفرنڈم کے بعد ملک میں برقع پہننے پر پابندی عائد کی تھی، ریفرنڈم میں 51.2 فیصد رائے دہندگان نے برقع پر پابندی کے حق میں ووٹ دیا تھا۔

آئی ایم ایف سے کیے گئے وعدے پورے کریں گے:وزیرخزانہ اسحاق ڈار

اس قانون کے تحت مسلم خواتین پبلک ٹرانسپورٹ اور عوامی مقامات پر اپنے چہروں کو نہیں ڈھانپ سکتیں تاہم وہ اسکارف پہن کر اپنے بالوں اور سر کو کور کرنے کی اجازت ہے جبکہ کورونا کی وجہ سے ماسک پہننے والوں پر اس پابندی کا اطلاق نہیں ہوگا۔حکومت ک کہنا ہے کہ چہروں کو ڈھانپنے پر پابندی کا مقصد کسی کو نشانہ بنانا نہیں بلکہ اس کا مقصد عوام کے تحفظ اور سلامتی کو یقینی بنانا ہے۔

پاکستان میں مہنگائی، بیروزگاری میں خطرناک حد تک اضافہ:معاملات مزید خراب ہوسکتے…

سوئٹزرلینڈ میں فیڈریشن آف اسلامک آرگنائزیشنز کا کہنا ہے کہ آئین میں ڈریس کوڈز درج کرنا ماضی میں ایک قدم واپس جانے جیسا ہے اور یہ خواتین کی آزادی کی جدوجہد نہیں ہے، اس اقدام سے رواداری اور امن قائم کرنے کی سوئس اقدار کو نقصان پہنچایا گیا۔

Comments are closed.