ڈالر کی قدر پانچویں روز کمی کا شکار، حکومت کی معاشی اقدامات کا اثر یا کچھ اور؟
اسلام آباد: انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر مسلسل پانچویں روز کمی کا شکار رہی ہے، جس سے اقتصادی استحکام کی امیدیں مزید بڑھ گئی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق، آئی ایم ایف قرض پروگرام کی منظوری کے بعد ملٹی لیٹرل اور بائی لیٹرل فنڈز کے ممکنہ اجراء، رسد میں اضافہ، اور عالمی مارکیٹ میں پانڈہ بانڈز متعارف ہونے کی اطلاعات کے باعث، ڈالر کی قدر میں کمی دیکھنے کو ملی۔کاروباری دورانیے کے دوران، ڈالر کی قدر ایک موقع پر 20 پیسے کی کمی سے 277 روپے 96 پیسے کی سطح پر پہنچ گئی تھی۔ تاہم، سپلائی بڑھنے اور مارکیٹ فورسز کی ڈیمانڈ آنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر 04 پیسے کی کمی سے 278 روپے 12 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔ اوپن کرنسی مارکیٹ میں، ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 280 روپے 75 پیسے پر مستحکم رہی۔گزشتہ سات ہفتوں سے سرکاری زرمبادلہ ذخائر میں مسلسل اضافہ اور عالمی قیمتوں میں خام تیل کی کمی کا رجحان بھی روپے کے استحکام کا باعث بن رہا ہے۔ ان معاشی عوامل کے پیش نظر، ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈالر کی قدر میں مزید کمی ممکن ہے، جبکہ مارکیٹ کی نگرانی اور معاشی پالیسیوں پر عمل درآمد کا مستقبل قریب میں اثر دیکھنا باقی ہے۔