باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آیا ہے،آج کاروباری دن کے آغاز سے ڈالر کی قیمت میں تقریبا 15 روہے اضافہ ہوا ہے
انٹر بینک مارکیٹ میں کاروبار کے آغاز کے کچھ ہی دیر کے بعد ڈالر مہنگا ہوا ہے، ڈالر کی قیمت 8.89 روپے مہنگی ہوئی جس کے بعد ڈالر نے 275 روپے پر ٹریڈ کیا ، بعد ازاں ڈالر کی قیمت میں ایک بار پھر اضافہ ہوا،انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر 14.74 روپے مہنگا ہونے کے بعد 280.85 روپے پر فروخت ہو رہا ہے ،جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 286 روپے میں فروخت ہو رہا ہے ،ڈالر ملک کی تاریخ بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے فاریکس ڈیلرز کا کہنا ہے کہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر290 روپے فروخت ہورہا ، ڈالر کی قدر میں اضافے کی وجہ سے پاکستان کے قرضوں میں 1600 ارب سے زائد کا اضافہ ہوگیا ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ بیرونی قرضوں کی ادائیگی کی وجہ سے روپے پر دباؤ ہے،ڈالر کی قیمت میں ٹریڈنگ کےدوران اضافہ عارضی ہے
کرنسی ڈیلرز کی 26 رکنی تنظیم پاکستان ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری محمد ظفر پراچہ کا کہنا ہے کہ ڈالر ریٹ میں اضافہ کی وجہ آئی ایم ایف معاہدے میں تاخیر ہے،زرعی شعبے پر کوئی ٹیکس نہیں لگایا جارہا ہے پاکستان کی معاشی ساکھ کافی بہتر ہے،زرعی شعبے پر ٹیکس لگایا جائے،اوورسیز پاکستانیز اور ایکسچینج کمپنیز کی کارکردگی ایکسپورٹرز سے اچھی ہے،اوورسیز پاکستانیز کو خصوصی مراعات دی جائے،
گزشتہ کاروباری روز کے ا ختتام پر اوپن مارکیٹ میں ڈالر 274 روپے کی سطح پر بند ہوا، اسی طرح انٹر بینک مارکیٹ میں 4.61 روپے اضافہ دیکھا گیا جس کے بعد 266.11 روپے پر بند ہوا ہے، ڈالر کی قدر میں حالیہ اضافے کی بڑی وجہ موڈیز کی ریٹنگ اور زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی بتائی جارہی ہے ایسے کئی شعبے ہیں جن کے پاس ایل سیز کی بھی گنجائش نہیں اور کرنسی دباﺅ کا شکار ہے








