امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وال اسٹریٹ جرنل اخبار اور اسکے مالک روپرٹ مرڈوک کیخلاف دس ارب ڈالر ہرجانے کا مقدمہ دائر کردیا۔
اخبار نے دعویٰ کیا تھا کہ صدر ٹرمپ نےکمسنوں سے جنسی تعلق میں ملوث بدنام زمانہ جیفری ایپسیٹین کو سن دوہزار تین میں اسکی پچاسویں سالگرہ پر تحفہ بھیجا تھا،اخبار کے مطابق سالگرہ پر بھیجے گئے اس کارڈ میں لکھا تھا کہ جیفری، ہم میں بہت سی چیزیں مشترک ہیں، زندگی کے معنی سب کچھ حاصل کرنے سے زیادہ ہونے چاہیں، سالگرہ مبارک ہو اور میری خواہش ہے کہ تمہارا ہر روز شاندار رازوں سے بھرا ہو،اخبار کا دعویٰ تھا کہ اس نے ٹائپ شدہ خط دیکھا ہے جس پر خاتون کی برہنہ تصویر کا اسکیچ ہے اور اس پر ٹرمپ نے ڈونلڈ لکھ کر دستخط کیے تھے۔
قبل ازیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے معروف امریکی اخبار ‘وال اسٹریٹ جرنل’ پر مبینہ طور پر ان کے نام سے لکھے گئے ایک فحش اور قابل اعتراض خط کی خبر شائع کرنے پر مقدمہ کرنے کی دھمکی دی تھی۔ اس خط کے بارے میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ خط ٹرمپ نے 2003 میں جنسی مجرم جیفری ایپسٹین کو ان کی 50ویں سالگرہ کے موقع پر لکھا تھا، جس میں ایک خاتون کی قابل اعتراض تصویر شامل تھی۔ تاہم ‘وال اسٹریٹ جرنل’ نے کہا ہے کہ انہوں نے خط کا جائزہ لیا ہے مگر کسی تصویر کو شائع نہیں کیا۔
صدر ٹرمپ نے اس خبر کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ خط ان کے الفاظ پر مبنی نہیں اور وہ اس طرح بات نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا، ’’میں نے روپرٹ مرڈوک سے بھی کہا تھا کہ یہ ایک جھوٹی کہانی ہے، لیکن انہوں نے پھر بھی اسے شائع کیا۔ اب میں ان پر اور ان کے اخبار پر کیس کروں گا۔‘‘یہ تنازع ایسے وقت سامنے آیا ہے جب امریکی سیاست میں جیفری ایپسٹین کے جنسی استحصال کیس سے متعلق ہلچل جاری ہے اور ٹرمپ انتظامیہ کے رویے نے سیاسی تناؤ کو بڑھا دیا ہے۔ صدر ٹرمپ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ پر ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ یہ پورا کیس ‘ڈیموکریٹس کی طرف سے چلایا جا رہا اسکیم’ ہے۔
صدر ٹرمپ نے اٹارنی جنرل پام بانڈی کو ہدایت کی کہ وہ جیفری ایپسٹین کیس سے متعلق تمام متعلقہ گرینڈ جیوری کی گواہی عدالت کی منظوری کے بعد منظر عام پر لائیں تاکہ شفافیت کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس ‘سیاسی اسکیم’ کو فوری طور پر بند کیا جائے۔ٹرمپ نے کہا، ’’ڈیموکریٹس کی طرف سے چلایا جا رہا یہ اسکیم ابھی بند ہونا چاہیے۔‘‘
جیفری ایپسٹین ایک مالیاتی مجرم تھا جس پر نوجوان لڑکیوں کے جنسی استحصال کے سنگین الزامات تھے۔ اس کا کیس امریکی سیاست اور عدالتوں میں خاصی ہنگامہ خیزی کا باعث بنا ہوا ہے۔ اس معاملے میں ٹرمپ اور ان کے سیاسی حریفوں کے درمیان اختلافات شدت اختیار کر چکے ہیں۔