مردان میں ایک شخص نے جب حادثے میں زخمی اپنے بیٹےکے جینے کی امید کھودی تو اپنے بیٹے کے اعضاء عطیہ کردیے جس سے 5 افراد کو نئی زندگی مل گئی۔
31 مئی کو مردان کے علاقے رستم بازار کے رہائشی نورداد کے لاڈلے بیٹے اور نویں جماعت کے طالب علم 14 سالہ جواد خان کوگاڑی نے اس وقت ٹکر مارکر شدید زخمی کردیا جب وہ اسکول جا رہا تھامختلف اسپتالوں کے چکر لگانے کے بعد تمام امیدیں دم توڑگئیں اوربیٹا وینٹی لیٹر پر مصنوعی سانسیں لینے لگا جواد کے باپ نے ضرورت مند مریضوں کو بیٹے کے اعضا ء عطیہ کرنے کا فیصلہ کیا اور تمام تر قانونی کارروائی مکمل کر لینے کے بعد بیٹےکی دونوں آنکھیں، جگر اور گردے عطیہ کردیئے، جس سے 5 ا انسانوں کو نئی زندگی مل گئی۔
7 جون کو جواد کی تدفین کردی گئی ہے، جواد کے دیگر گھر والے بھی اعضاء عطیہ کیے جانے پر مطمئن ہیں،جواد کے دادا کا کہنا ہےکہ ان کا پوتا تو روڈ حادثے میں چل بسا لیکن رستم میں بائی پاس روڈ بنایا جائے تاکہ حادثات سے بچا جاسکے-
ملزم ظاہر جعفر نور مقدم کا بے رحم قاتل ، ہمدردی کے قابل نہیں،سپریم کورٹ
اسرائیل کسی بھی وقت ایران پر حملہ کرسکتا ہے، امریکی میڈیا کا دعویٰ
اسٹاک ایکسچینج میں نیا ریکارڈ قائم،نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا