باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق دورہ انگلینڈ کے لیے اعلان کردہ قومی اسکواڈ کی کوویڈ 19 ٹیسٹنگ مکمل کرلی گئی
کھلاڑیوں اور آفیشلز کے ٹیسٹ ملک کے 4 مختلف سنٹرز میں لیے گئے،کوویڈ 19 ٹیسٹنگ راولپنڈی، لاہور، پشاور اور کراچی میں کی گئی ،تاخیر سے انگلینڈ روانگی کے سبب شعیب ملک کا کوویڈ 19 ٹیسٹ بعد میں لیا جائے گا
پی سی بی تمام کھلاڑیوں کے کوویڈ 19 ٹیسٹ کے نتائج کا باضابطہ اعلان بعد میں کردے گا
ڈائریکٹر میڈیکل اینڈ اسپورٹس سائنسز پی سی بی ڈاکٹر سہیل سلیم نے کہا ہے کہ کوویڈ 19 ٹیسٹ کی رپورٹ آنے کے کھلاڑیوں کو لاہور بلایا جائے گا
ڈاکٹر سہیل سلیم کا کہنا تھا کہ دوسری ٹیسٹ پچیس جون کو ہو گی،انگلینڈ میں جا کر وہاں کے پروٹوکول اپنائے جائیں،انگلینڈ میں باقاعدگی سے ٹیسٹ ہو ں ،انگلینڈ پہنچنے کے دوسرے روز ٹیسٹنگ ہو گی ،انگلینڈ میں تین روز کے وقفے کے بعد بھی ٹیسٹنگ ہو گی
ڈاکٹر سہیل سلیم کا کہنا تھا کہ بائیو سیکور ماحول میں رکھنے کا مقصد ہی سماجی فاصلے رکھنا ہے ،انگلینڈ کو پازیٹو آنے والے کھلاڑی کو آئسولیٹ کر دیا جائے گا ،سات دن کھلاڑی ائسولیٹ رہے گا اگر یہ کھلاڑی مسلسل پازیٹو آتا رہے گا تو پھر واپس بھجوایا جائے گا ،وہاں خدانخواستہ اسپتال میں بھی انتظامات کئیے گئے ہیں
واضح رہے کہ دورہ انگلینڈ کے لیے پاکستان کے 29 رکنی اسکواڈ کا اعلان کردیا گیا ہے۔
قومی انڈر 19 کرکٹ ٹیم کے بیٹسمین اور ابھرتے ہوئے نوجوان کرکٹر حیدر علی کو قومی اسکواڈ میں شامل کرلیا گیا ہے۔ پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان 3 ٹیسٹ اور 3 ٹی ٹونٹی میچوں پر مشتمل سیریز اگست-ستمبر میں انگلینڈ میں کھیلی جائے گی۔
دورہ انگلینڈ کے لیے طویل اور محدود، دونوں طرز کی کرکٹ کے نمایاں کھلاڑیوں پر مشتمل ایک وسیع اسکواڈ کا انتخاب کیا گیا ہے۔ جس کی وجہ کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے تیار کردہ ایس او پیز کے مطابق تمام کھلاڑیوں کی ایک ساتھ انگلینڈ روانگی اور پھر واپسی ہے۔
حیدر علی نے سیزن 2019-20 میں شاندار کارکردگی کی بدولت سیزن 2020-21 کے سینٹرل کنٹریکٹ کی ایمرجنگ کٹیگری میں جگہ حاصل کی تھی۔
حیدر علی نے جون میں جنوبی افریقہ کی انڈر 19 کرکٹ ٹیم کے خلاف سیریز میں 317 رنز بنا کر پاکستان کی جانب سے سب سے زیادہ رنز بنانے والے دوسرے بہترین بیٹسمین ہونے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔ وہ بنگلہ دیش میں کھیلے گئے ایمرجنگ ٹیمز ایشیا کپ کے پانچویں بہترین بیٹسمین تھے۔ انہوں نے ایونٹ میں 218 رنز بنائے۔ نوجوان بیٹسمین نے قائداعظم ٹرافی کے فائنل میں سنچری بنانے کے علاوہ ایونٹ میں مجموعی طور پر 645 رنز بنائے۔ وہ آئی سی سی انڈر 19 کرکٹ ورلڈ کپ 2020 میں پاکستان کے تیسرے بہترین بیٹسمین رہے۔ انہوں نے ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ میں پشاور زلمی کی نمائندگی کرتے ہوئے 158 سے زائد کے اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ 9 میچوں میں 239 رنز بنائے۔
حیدر علی کے علاوہ 29 رکنی اسکواڈ میں شامل دیگر کھلاڑیوں میں اسپنر کاشف بھٹی بھی اپنے ڈیبیو کے منتظر ہیں۔ وہ آسٹریلیا اور سری لنکا کے خلاف اعلان کے کردہ اسکواڈ کا حصہ تھے مگر فائنل الیون میں جگہ نہ بناسکے۔ انہیں بنگلہ دیش کے خلاف راولپنڈی ٹیسٹ کے ممکنہ کھلاڑیوں میں شامل نہیں کیا گیا تھا۔
اُدھر فاسٹ باؤلر سہیل خان کی قومی اسکواڈ میں واپسی ہوئی ہے۔ انہوں نے اپنا نواں اور آخری ٹیسٹ میچ 2016 میں میلبرن کرکٹ گراؤنڈ آسٹریلیا میں کھیلا تھا۔ سہیل خان نے گذشتہ سیزن کے دوران قائد اعظم ٹرافی کے 9 میچز میں 22 وکٹیں حاصل کی تھیں۔ انہوں نے ایچ بی ایل پی ایس ایل 2020 میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی نمائندگی کرتے ہوئے 7 وکٹیں اپنے نام کی تھیں۔
29 کھلاڑیوں کے نام:
اوپنرز (4): عابد علی (سندھ)، فخر زمان (خیبر پختون خواہ)، شان مسعود (سدرن پنجاب) اور امام الحق (بلوچستان)
مڈل آرڈر بیٹسمین(9): اظہر علی، کپتان قومی ٹیسٹ ٹیم (سینٹرل پنجاب)، بابر اعظم، نائب کپتان قومی ٹیسٹ ٹیم اور کپتان قومی ٹی ٹونٹی کرکٹ ٹیم (سینٹرل پنجاب)، اسد شفیق (سندھ)، فواد عالم (سندھ)، حیدر علی (ناردرن)، افتخار احمد (خیبر پختون خواہ)، خوشدل شاہ (خیبر پختون خواہ)، محمد حفیظ (سدرن پنجاب) اور شعیب ملک (سدرن پنجاب)
وکٹ کیپرز (2): محمد رضوان (خیبر پختون خواہ) اور سرفراز احمد (سندھ)
فاسٹ باؤلرز (10): فہیم اشرف (سینٹرل پنجاب)، حارث رؤف (ناردرن)، عمران خان (خیبر پختون خواہ)، محمد عباس (سدرن پنجاب)، محمد حسنین (سندھ)، نسیم شاہ (سینٹرل پنجاب)، شاہین شاہ آفریدی (ناردرن)، سہیل خان (سندھ)، عثمان شنواری (خیبر پختون خواہ) اور وہاب ریاض (سدرن پنجاب)
اسپنرز (4): یاسر شاہ (بلوچستان)، عماد وسیم (ناردرن)، کاشف بھٹی (سندھ) اور شاداب خان (ناردرن)