ریان ایئر کی ایک پرواز پر بدتمیزی کی انتہاء دیکھنے کو ملی جب ایک مسافر نے جہاز کے درمیان میں پیشاب کرنے کی حرکت کی، جس پر ایئر لائن حکام کو مقامی پولیس کو طلب کرنے پر مجبور ہونا پڑا۔

تفصیلات کے مطابق، ریان ایئر کی پرواز ٹینیریف جا رہی تھی، ایک مسافر نے دوران پرواز بدتمیزی کی اور جہاز کے گزرگاہ میں پیشاب کر دیا۔ اس واقعہ کے بعد عملے نے فوری طور پر ایمرجنسی پروسیجرز کے تحت متعلقہ حکام کو اطلاع دی اور طیارے کی لینڈنگ کے بعد پولیس کو طلب کیا گیا۔اس واقعہ کی وجہ سے جہاز کا عملہ اور دیگر مسافر شدید پریشانی کا شکار ہو گئے، ایئر لائن کی جانب سے اس بات کی تصدیق کی گئی کہ مسافر کو مقامی حکام کے حوالے کیا گیا اور اس پر قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔ریان ایئر نے اس واقعے پر افسوس کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ ایسے رویے کو برداشت نہیں کیا جائے گا، ساتھ ہی مسافروں سے تعاون کی اپیل کی گئی ہے تاکہ ایسی صورتحال سے بچا جا سکے۔یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب جہاز فضائی سفر کے دوران معمول کی پرواز کر رہا تھا، اور طیارہ منزل پر پہنچتے ہی اس کے دوران کی جانے والی غیر قانونی حرکت پر مسافر کو فوری طور پر حراست میں لے لیا گیا۔

ریان ایئر کی ایک پرواز کو ٹینیرف ایئرپورٹ پر لینڈنگ سے قبل حکام کو اطلاع دینی پڑی، کیونکہ پرواز کے دوران ایک شخص نے راہداری میں پیشاب کردیا تھا۔یہ واقعہ ریان ایئر کی پرواز FR3152 پر پیش آیا، جو 4 نومبر بروز پیر کو ایسٹ مڈلینڈ ایئرپورٹ سے صبح 6:29 بجے ٹینیرف جنوبی ایئرپورٹ کے لیے روانہ ہوئی تھی۔ پرواز کی مدت چار گھنٹے 30 منٹ تھی۔پرواز کے دوران مسافروں کے غیر مہذب سلوک کے پیش نظر، طیارے کے عملے نے فیصلہ کیا کہ جب پرواز ٹینیرف ایئرپورٹ پر پہنچے گی تو پولیس کی مدد کے لیے حکام کو پہلے ہی اطلاع دی جائے۔ اگرچہ یہ واضح نہیں ہے کہ مسافر کس طرح کے غیر مہذب سلوک میں ملوث تھے، ایک ذریعے نے "ٹراول اینڈ ٹور ورلڈ” کو بتایا کہ ایک شخص راہداری میں زمین پر پیشاب کر رہا تھا۔ریان ایئر نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ "ایسٹ مڈلینڈ سے ٹینیرف (4 نومبر) جانے والی اس پرواز کے عملے نے چند مسافروں کی جانب سے غیر مہذب سلوک کے باعث پولیس کی مدد کے لیے پہلے ہی اطلاع دی تھی۔””جب طیارہ ٹینیرف ایئرپورٹ پر پہنچا تو مقامی پولیس نے اسے وصول کیا اور ان مسافروں کو طیارے سے اتار دیا۔”

پرواز نےمقامی وقت کے مطابق 11 بجے کے قریب ٹینیرف ایئرپورٹ پر لینڈ کی، جہاں مسافروں کو مقامی حکام کے ذریعے طیارے سے باہر نکال لیا گیا۔ریان ایئر کے سی ای او مائیکل او لیری نے اگست میں "دی انڈیپنڈنٹ” کے ٹریول پوڈکاسٹ پر گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ پروازوں پر مسافروں کی جانب سے بدتمیزی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس کی وجہ موسم گرما میں پروازوں کی تاخیر اور مسافروں کی جانب سے منشیات اور شراب نوشی میں اضافہ ہے۔ہم اور یورپ کی زیادہ تر ایئرلائنز اس موسم گرما میں مسافروں کے غیر مہذب سلوک میں اضافہ دیکھ رہے ہیں۔”پروازوں میں تاخیر اس موسم گرما میں ریکارڈ سطح تک پہنچ گئی ہے، جس کی وجہ سے لوگ ایئرپورٹس پر شراب پینے میں زیادہ وقت گزار رہے ہیں۔

اس سال ریان ایئر کو کئی بدسلوکی کے واقعات کا سامنا کرنا پڑا، جیسے کہ ستمبر میں ایک مسافر کو ایبیزا جانے والی پرواز سے نکالنا پڑا، کیونکہ اس نے کیبن عملے کو مارا پیٹا اور دوسرے مسافروں پر تھوکا۔ ایک اور واقعہ اگست میں پیش آیا جب ایک مسافر شراب کے نشے میں اپنے گرل فرینڈ پر گالی گلوچ کر رہا تھا اور طیارے کے اندرونی حصے کو نقصان پہنچا رہا تھا۔

Shares: