گجرات کے ضلع مہسانہ کے قصبہ وِجاپور میں کمسن طالبہ سے اسکول کی حدود میں دو مرتبہ مبینہ زیادتی کا دل دہلا دینے والا واقعہ منظر عام پر آیا ہے۔ والدین کی شکایت پر پولیس نے نامعلوم شخص کے خلاف مقدمہ درج کرکے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

پولیس کے مطابق دوسری جماعت کی طالبہ نے والدین کو بتایا کہ 19 نومبر کو ایک نامعلوم شخص اسے اسکول کے پیچھے موجود باغیچے میں لے گیا اور اس کے ساتھ نازیبا حرکات کیں۔ اگلے روز، یعنی 20 نومبر کو وہی شخص دوبارہ آیا اور بچی کے ساتھ جنسی زیادتی کے بعد اس کے دائیں ہاتھ پر ایک نامعلوم قسم کا انجیکشن بھی لگا دیا۔بچی کے مطابق ملزم نے اسے سخت دھمکیاں دیتے ہوئے کہا کہ اگر اس نے واقعہ کسی کو بتایا تو وہ اسے جان سے مار دے گا۔ خوف کے باعث بچی خاموش رہی، تاہم پیٹ میں شدید درد اور طبیعت بگڑنے پر والدین اسے اسپتال لے گئے جہاں اس نے پورا معاملہ بیان کیا۔بچی کے والد کی شکایت پر وِجاپور پولیس اسٹیشن میں POCSO ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

انسپکٹر جی اے سولنکی کے مطابق پولیس اسکول اور اردگرد کی سی سی ٹی وی فوٹیج کی جانچ کر رہی ہے جبکہ میڈیکل ٹیم انجیکشن کے اثرات اور نوعیت سے متعلق رپورٹ تیار کر رہی ہے۔پولیس نے ملزم کی تلاش کے لیے خصوصی ٹیم تشکیل دے دی ہے اور مختلف زاویوں سے تفتیش جاری ہے۔

Shares: