دوسرے مذاہب کے لوگوں کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں،علامہ طاہر اشرفی

0
56
tahir ashraf

پاکستان علماء کونسل کے سربراہ علامہ طاہر اشرفی نے اقلیتوں کے قومی دن کے موقع پر ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے واضح کیا کہ پاکستان میں کسی بھی مذہب کے پیروکاروں کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں ہے۔ انہوں نے ملک میں امن و امان کی بحالی اور مذہبی ہم آہنگی کو فروغ دینے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان جڑانوالہ اور سرگودھا جیسے واقعات کا متحمل نہیں ہو سکتا۔علامہ طاہر اشرفی نے کہا کہ ملک میں کسی کو بھی انتشار پھیلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے زور دیا کہ پاکستان میں توہین مذہب اور توہین رسالت کا مسئلہ بعض اوقات بیان کیا جاتا ہے، لیکن حقیقت یہ ہے کہ یہاں موجود غیر مسلم افراد ان جرائم کے مرتکب نہیں ہیں۔
انہوں نے عدلیہ سے اپیل کی کہ توہین مذہب کے کیسز کے فیصلے جلد از جلد کیے جائیں تاکہ اصل مجرمان کو سزا ملے اور انصاف کے تقاضے پورے ہوں۔ علامہ اشرفی نے کہا کہ عدالتی فیصلوں میں تاخیر کی وجہ سے پاکستان بین الاقوامی پراپیگنڈے کا شکار ہوتا ہے، جس سے ملک کی ساکھ کو نقصان پہنچتا ہے۔مزید برآں، علامہ طاہر اشرفی نے ایک فتویٰ پیش کرتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی شخص کسی پر جان بوجھ کر توہین مذہب یا توہین رسالت کا الزام لگاتا ہے، تو قانون کو اس کے خلاف کھڑا ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے بے بنیاد الزامات معاشرتی انتشار کا سبب بنتے ہیں اور ان کے سدباب کے لیے سخت قانونی کارروائی کی جانی چاہیے۔
علامہ طاہر اشرفی نے اپنی تقریر کے دوران کہا کہ پاکستان ایک پرامن ملک ہے جہاں تمام مذاہب کے لوگوں کو اپنی عبادات اور رسوم کی آزادی حاصل ہے، اور ملک میں مذہبی اقلیتوں کو مکمل تحفظ فراہم کیا جاتا ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ مذہبی ہم آہنگی اور بھائی چارے کو فروغ دینے میں اپنا کردار ادا کریں اور کسی بھی قسم کے انتشار سے گریز کریں۔انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ پاکستان علماء کونسل کا ہمیشہ سے یہی موقف رہا ہے کہ مذہبی اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ کیا جائے اور ان کے خلاف کسی بھی قسم کی زیادتی برداشت نہیں کی جائے گی۔ علامہ طاہر اشرفی نے اپنی نیوز کانفرنس کے اختتام پر عوام کو پیغام دیا کہ وہ ملک کی سالمیت اور اتحاد کو برقرار رکھنے کے لیے مذہبی رواداری کو فروغ دیں۔

Leave a reply