وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے معروف پاکستانی شہری اور امریکی جیل میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے کیس میں مزید مؤثر پیش رفت کو یقینی بنانے کے لیے ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دینے کا اعلان کر دیا ہے۔ اس کمیٹی کی سربراہی وفاقی وزیرِ قانون کریں گے، جو ڈاکٹر فوزیہ صدیقی سے مسلسل رابطے میں رہ کر ممکنہ قانونی اور سفارتی معاونت پر کام کرے گی۔
یہ اعلان آج اسلام آباد میں وزیرِ اعظم شہباز شریف اور ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کے درمیان ہونے والی اہم ملاقات کے بعد سامنے آیا۔ ملاقات کے دوران وزیرِ اعظم نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے مقدمے میں حکومتی سطح پر جاری کوششوں سے آگاہ کیا اور کہا کہ حکومت اس حساس انسانی مسئلے پر کسی قسم کی غفلت کا مظاہرہ نہیں کر رہی۔وزیرِ اعظم نے کہا ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے ہر ممکن سفارتی اور قانونی راستہ اپنایا جائے گا۔ ان کی بہن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کی جدوجہد قابلِ تحسین ہے، اور حکومت ان کے ساتھ ہر قدم پر کھڑی ہے،
وزیرِ اعظم آفس کے مطابق اس سے قبل بھی حکومتِ پاکستان کی جانب سے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے معاملے پر امریکہ سے مختلف سطحوں پر رابطہ کیا گیا ہے۔ شہباز شریف نے اپنے پچھلے دورِ حکومت میں امریکی صدر جو بائیڈن کو ایک خط بھی لکھا تھا جس میں ڈاکٹر عافیہ کی رہائی اور انسانی بنیادوں پر ان کے ساتھ بہتر سلوک کی اپیل کی گئی تھی۔
ذرائع کے مطابق نئی تشکیل دی گئی کمیٹی نہ صرف موجودہ قانونی پہلوؤں کا جائزہ لے گی بلکہ سفارتی ذرائع سے بھی امریکی حکومت پر دباؤ بڑھانے کی حکمتِ عملی تیار کرے گی۔ کمیٹی کو یہ ذمہ داری بھی سونپی گئی ہے کہ وہ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کے خدشات اور مشوروں کو براہِ راست حکومتی پالیسی کا حصہ بنائے۔
ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہیں وزیرِ اعظم کی یقین دہانی پر مکمل اعتماد ہے، اور وہ امید کرتی ہیں کہ اب اس معاملے میں حقیقی اور پائیدار پیش رفت ممکن ہو سکے گی۔