پاکستان میں کرونا ویکسین کہاں تک پہنچ گئی، مبشر لقمان کے ساتھ ڈاکٹر جاوید اکرم کے تہلکہ خیز انکشافات
باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق سینئر صحافی اور ینکر پرسن لقمان نے اپنی نئی یو ٹیوب ویڈیو میںکہا ہے کہ کرونا کی دوسری لہر پھر سے اپنے پنجے گاڑ رہی ہے اور تیزی سے لوگ اس کا شکار ہو رہے ہیں. ہمارا یہ حال ہے کہ ہم ہر طرح کے قہوے بنا کر تو پی لیتےہیںلیکن احتیاط اور ایس او پیز کا خیال رکھنے کو تیا ر نہیں ہیں.
ویکسین کے بارے میں کئی خبریں آ رہی ہیں . کبھی آتا ہے کہ فائز نے بنا لی . کبھی آتا ہے کہ پاکستان نے تیار کرلی ہے کبھی خبر آتی ہے کہ چین نے تیار کرلی .دوسرا یہ ویکسین علاج ہے یا حفاظت کرتی ہے کیا عام آدمی اس ویکسین کو افورڈ کر سکتا ہے . ان سارے سوالات کے بارے وہی جواب وہ دے سکتا ہے جو تمام مسائل پر گہری نظر رکھتا ہو اس سلسلے میں بیماری ،بیماروں اور دوائی کو ڈیل کرتے ہوں . اس سلسلے میں آج سینئر ڈاکٹر جاوید اکرم کو دعوت دی گئی، مبشر لقمان نے سوال کیا کہ کرونا کیسے ہو رہا ہے .
اس سوال کے جواب میں ڈاکٹر جاوید اکرم نے بتایا کہ اس وقت ہر گھنٹے میں چھ سے سات افراد کرونا سے جارہے ہیں. اور یہ تعداد بڑھتی جارہی ہیں . وہ جو ہم سیلیبریٹ کر رہے تھی اور خود کو خوش قسمت قرار دیتے تھےلیکن ایسا نہیں تھا کہ کم ہوا تھا ختم نہیں ہوا تھا. جو تھوڑا بہت ہم احتیاط کرتے یا ایس او پیز کا خیال کرتے تھے وہ جب چھوڑا تو پھر سے زور پکڑنے لگا. ان کا کہنا تھا کہ یہ لہر کا کوئی چکر نہیںہے . یہ پہلے سے ہی تھی اور دوبارہ بے حتیاطی کی وجہ سے پھر دوبارہ شروع و گئی .
مبشر لقمان نے سوال کیا کہ یہ ٕکیسے ہوسکتا ہے کہ مرنا بھی نہ پڑے اور جنت بھی مل جائے لوگوں کو بتائیں کہ یہ کیسے بچاؤ ہو سکے. ڈاکٹر جاوید اکرام کا کہنا تھا کہ ہم روز دیکھتے ہیں کہ کسی پیارے کو اپنے ہاتھ سے دن کیا جو کرونا سے فوت ہوا لیکن پھر خود فارغ البال ہو جاتے ہیں اور یہ سمجھ لیتے ہیں کہ ہمیں کچھ نہیںہونا اسی طرح ہمارے سیاستدانوں کو نہ جانے کی آگ لگی ہے کہ انہوںنے سیاست شو کرنی ہے بس لیکن کردار شو نہیںکرنا ہوتا . جانیں سب سےعزیز ہیں ، غمی خوشی اور سیاست کے اکٹھ تو پھر ہو سکتے ہیں.
ڈاکٹر جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ ویکسین ابھی مارکیٹ میں آئی نہیںتو ہم نے جانے کیا کیا مفروضے بنا لیے ہیں. کہ بندہ نامرد ہوجائے گا،جنیٹک انجینئرنگ ہو جائے گی. اور ایسی کئی دیگر سازشی تھیوریاں ہیں. جن کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے. انکا کہنا تھا کہ ویکسین تیار کررہے ہیں وہ چین اور کنیڈا کی مشترکہ کاوش سے تیار ہے ہم تیسرے اور آخری مرحلے پر گزر رہے ہیں اور اس کے بہت اچھے رزلٹس آئے ہیں.بہت جلد اس ویکسن کو کمرشلائز کر دیا جائے گا.