علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں متنازعہ بیانات دینے کا جرم. ڈاکٹر کفیل کی قید میں مزید توسیع

نئی دہلی: علی گڑھ ضلع انتظامیہ نے گورکھپور میڈیکل کالج کے معطل کئے گئے ڈاکٹر کفیل خان پر لگائے گئے نیشنل سکیورٹی ایکٹ (این ایس اے) کی مدت تین مہینے کے لیے بڑھا دی ہے۔علی گڑھ کے ایک سینئرایڈمنسٹریٹو افسر نے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ڈاکٹر کفیل کورہا کئے جانےکی صورت میں امن وامان کی صورتحال کو خطرہ ہوسکتا ہے.یاد رہے کہ گزشتہ سال دسمبر میں مبینہ طور پر متنازعہ بیانات دینے کے جرم میں ڈاکٹر کفیل کو ممبئی ہوائی اڈے سے گرفتار کیا تھا۔ کفیل کو گزشتہ 10 فروری کو الہ آباد ہائی کورٹ نے ضمانت دے دی تھی، لیکن آرڈر کے تین دن بعد بھی جیل انتظامیہ نے انہیں رہا نہیں کیا تھا۔اس کے بعد کفیل کے اہل خانہ نے علی گڑھ کی چیف جوڈیشیل مجسٹریٹ کی عدالت میں توہین عدالت کی دائر کی تھی۔ عدالت نے 13 فروری کو دوبارہ رہائی کاآرڈر جاری کیا تھا، مگر اگلی روزضلع انتظامیہ نے کفیل پر نیشنل سکیورٹی ایکٹ کے تحت کارروائی کر دی تھی۔ جس کے بعد سے کفیل نئی دہلی کی متھرا جیل میں قید ہیں۔ کفیل کے بھائی عدیل خان نے این ایس اے کی مدت بڑھائے جانے کے جواز پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اس وقت پورے ہندوستان میں لاک ڈاؤن ہے۔ سارے کالج، یونیورسٹی اور ہوائی اڈے بھی بند ہیں، ایسے میں ڈاکٹر کفیل کیسے اور کہاں جاکر امن و امان بگاڑ سکتے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ کفیل دل کے مریض بھی ہیں جب کہ ان کو جیل میں 102 دن ہو گئے ہیں لیکن ان کا ابھی تک کسی اسپیشلسٹ سے علاج نہیں کرایا گیا ہے. انہوں نے کہا کہ آگرہ جیل میں 14 افراد کو رونا وائرس سے متاثر پائے گئے ہیں۔ جس سے دیگرقیدیوں میں کورونا پھیلنے کا خدشہ ہے۔

Comments are closed.