حقیقی ڈریکولا مکمل طور پر سبزی خور تھا،محققین

ماہرین نے کہا ہے کہ تاریخ میں خون چوسنے والا ڈریکولا بھی درحقیقت سبزی خور تھا
0
36
drecula was vegetarian

اٹلی: ڈریکولا کے متعلق معلوم ہوا ہے کہ وہ مکمل طور پر سبزیوں اور پھلوں پر گزارا کرتا تھا۔

باغی ٹی وی: ڈریکولا کا کردار ایک ناول سے مشہور ہوا جو اصلی شخص پر تھا ڈریکولا کا نام آتے ہی ذہن میں لمبے دانتوں والے خان آسام شخص کا خیال آتا ہے اب تک کا پہلا ویمپائر سمجھا جاتا ہے اس کے پاس ناقابل تسخیر طاقتیں تھیں تاہم اب اس کے بارے میں انکشاف ہوا ہے کہ وہ گوشت خوری کو ناپسند کرتا تھا-

بلاشبہ ڈریکولا ایک حقیقی کردار نہیں ہے، تو پھر یہ دعوے کیسے کیے گئے؟ بہت سے لوگ نہیں جانتے ہیں کہ برام اسٹوکر کا اصل ڈریکولا ناول 15 ویں صدی کے ایک حقیقی جنگجو ولادی امپالر سے متاثر تھا ناول لکھتے وقت، برام سٹوکر نے اپنے ڈریکولا کردار کو شہزادہ ولاد III کے گرد گھومایا، جو 1400 کی دہائی کے وسط میں رہتا تھااسے مافوق الفطرت طاقتیں دی گئیں، جس سے وہ ایک خونخوار ویمپائر بنا۔

آئندہ کچھ دنوں میں ایک دم دار ستارہ اور چار سیارچے زمین کے قریب سے …

پندرہویں صدی میں رومانیہ کے قلعے میں ایک ظالم بادشاہ ولاد سوئم رہا کرتا تھا جسے تاریخ میں ’ولاد دی امپالر‘ عرف ڈریکولا کے نام سے بھی جانا جاتا ہے اس کے ظلم و جبر کے بارے میں یہ مشہور ہوگیا تھا کہ وہ لوگوں کو خون بھی پیتا تھا دوسری جانب اس نے قلعے میں تشدد کا ایک کمرہ بھی بنا رکھا تھا جہاں اس کے مخالفین پر ظلم ڈھائے جاتے تھے یہ قلعہ آج بھی قائم ہے جہاں سیاحوں کی بڑی تعداد آتی ہے کہا جاتا ہے کہ فوجی حکمران نے ممکنہ طور پر 80,000 سے زیادہ لوگوں کو قتل کیا ہے-

بریم اسٹوکر نامی ایک مصنف نے اسی کردار کو دیکھ کر ناول لکھا اور خون پینے والے ایک شخص کا ذکر کیا تھا جسے ڈریکولا کا نام دیا گیا تھا تاہم اب ماہرین نے ولاد دی امپالر کے ان خطوط مطالعہ کیا ہے جو اس نے 1448سے اپنی موت یعنی 1477 کے دوران خود لکھے تھے ولاد عرف ڈریکولا تین مرتبہ اپنے علاقے کا بادشاہ رہا تھا۔

لوگ کن افراد سے رومانوی تعلق قائم کرنا پسند کرتے ہیں،سائنسدانوں کا دلچسپ انکشاف

drecula did not drink blood
اٹلی کی یونیورسٹی آف کیٹانیا کے ماہرین نے 500 سال پہلے کے اس کے خطوط سے پسینے، خون ، فنگرپرنٹ اور دیگر معلومات جمع کیں جس کا کام اس سال مئی میں مکمل ہوگیا تھا کئی خطوط پر اس کے خون کے نشانات ملے ہیں جو اس کی جنگجو فطرت کو ظاہر کرتے ہیں خون کے تجزیئے سے معلوم ہوا کہ اس میں جانوروں میں پایا جانے والا اہم پروٹین غائب ہے جبکہ سبزی کی غذا میں پایا جانے والا پروٹین اس کے خون میں موجود تھا اسی بنا پر ماہرین نے کہا ہے کہ تاریخ میں خون چوسنے والا ڈریکولا بھی درحقیقت سبزی خور تھا۔

ہمارے نظام شمسی میں زمین جیسے سیارے کا انکشاف

Leave a reply