کراچی میں جوڈیشل مجسٹریٹ وسطی کی عدالت نے راشد منہاس روڈ پر ڈمپر کی ٹکر سے بہن اور بھائی کی موت کا سبب بننے والے ڈمپر ڈرائیور کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا، تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ملزم کے پاس ایل ٹی وی لائسنس ہے وہ بھی 2016 میں ایکسپائر ہوچکا ہے۔

جوڈیشل مجسٹریٹ وسطی کی عدالت میں راشدمنہاس روڈ پر ڈمپر کی ٹکر سے بہن اور بھائی کے جاں بحق ہونے کے مقدمے کی سماعت ہوئی،پولیس نے گرفتار ملزم فردوس کو عدالت میں پیش کیا، تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ملزم کے پاس سے ہیوی ٹریفک وہیکل (ایچ ٹی وی) لائسنس نہیں ملا، ملزم کے پاس لائٹ وہیکل ٹریفک (ایل ٹی وی) لائسنس ہے، تاہم وہ بھی 2016 سے ایکسپائر ہے۔

پولیس نے موقف اپنایا کہ ملزم سے ڈمپر کے مالک کے حوالے سے بھی معلومات حاصل کرنی ہے، ملزم کے کاغذات کی بھی تصدیق کرانی ہے، حادثے کے بعد عوام کے تشدد سے ملزم کی آنکھ پر چوٹ لگی ہے،عدالت نے تفتیشی افسر کی استدعا منظورکرتے ہوئے ملزم کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا، واقعے کا مقدمہ تھانہ یوسف پلازہ میں جاں بحق ہونے والوں کے چچا کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا۔

بدمعاشوں کو بدمعاشوں کی طرح جواب دیا جائے گا،شرجیل میمن

واضح رہے کہ ہفتے اتوارکی درمیانی شب راشد منہاس روڈ پر ڈمپر کی ٹکر سے بہن بھائی جاں بحق اور ان کے والد شدید زخمی ہوگئے تھے، واقعے کے بعد مشتعل افراد نے 7 ڈمپروں کو آگ لگادی تھی جبکہ ڈمپرز ایسوسی ایشن نے سہراب گوٹھ پر احتجاج کرتے ہوئے سپر ہائی وے کر ٹرک اور ٹریلرز کھڑے کرکے بلاک کردیا تھا، بعدازاں حکومت سے کامیاب مذاکرات کے بعد احتجاج ختم کردیا گیا تھا۔

ٹریفک پولیس کے ابتدائی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حادثے کا شکار موٹر سائیکل سلپ ہوئی تھی، ممکنہ طور پر موٹر سائیکل ساتھ چلنے والی گاڑی سے ہلکی سی ٹکرائی تھی، واقعے کے وقت ہلکی بوندا باندی بھی ہو رہی تھی جس سے سڑک گیلی تھی، توازن برقرار نہ رہنے کے باعث بہن بھائی موٹر سائیکل سے گرگئے، پیچھے سے آتے ہوئے تیز رفتار ڈمپر نے موٹرسائیکل سے گرنے والے بہن بھائی کو ٹکر مار دی، حادثے کے وقت ڈمپر خالی تھا اور فاسٹ ٹریک پر تیز رفتاری سے جارہا تھا۔

5اگست احتجاج: پی ٹی آئی کارکنان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم

Shares: