لاہور (باغی ٹی وی رپورٹ)کیا آپ واشنگ مشین کا دودھ پی رہے ہیں؟ پنجاب میں حیران کن انکشاف

تفصیل کے مطابق چند روز قبل وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے بچوں میں غذائی کمی اور ناقص دودھ کی فراہمی پر گہری تشویش کا اظہار کیا تھا۔ پنجاب میں خالص دودھ کی کمیاب ہوتی صورتحال پر ان کے خدشات بے جا نہیں ہیں، کیونکہ صوبے بھر میں جعلی اور مضر صحت دودھ کی فراہمی ایک سنگین مسئلہ بن چکا ہے۔

پنجاب فوڈ اتھارٹی نے وزیر خوراک بلال یاسین کی قیادت میں ایک اہم کارروائی کے دوران بھاری مقدار میں جعلی دودھ پکڑ کر سپلائی نیٹ ورک کو بے نقاب کیا ہے۔ لاہور کے داخلی راستوں پر فوڈ اتھارٹی کی ناکہ بندی کے دوران، 10 ہزار لٹر جعلی دودھ، 2 ہزار لٹر گاڑھا محلول، ڈیٹرجنٹ، پاؤڈر اور دیگر کیمیکلز موقع پر تلف کیے گئے۔ اس کارروائی میں 3 افراد کو گرفتار کیا گیا اور ان کے خلاف مقدمات درج کیے گئے۔

ماہرین کے مطابق یہ ملاوٹی دودھ صحت کیلئے انتہائی خطرناک ثابت ہو رہا ہے اور السر، کینسر، اور دیگر سنگین بیماریوں کا سبب بن سکتا ہے۔ عوام کو یہ سفید زہر بڑے پیمانے پر فروخت کیا جا رہا ہے اور خالص دودھ کا حصول ایک خواب بن چکا ہے۔

پنجاب فوڈ اتھارٹی کی رپورٹس کے مطابق رواں سال لاکھوں لیٹر دودھ چیک کیا گیا ہے اور غیر معیاری دودھ کی بھاری مقدار تلف کی گئی ہے، تاہم اس سنگین مسئلے کے حل کیلئے سخت سزاؤں کی ضرورت پر زور دیا جا رہا ہے۔

وزیر خوراک بلال یاسین نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کو دودھ میں ملاوٹ کرنے والے عناصر کے خلاف سخت کارروائی اور سزاؤں میں تبدیلی کی سفارشات بھیجی ہیں۔ عوام کو امید ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب اس مسئلے پر سنجیدہ اقدامات اٹھاتے ہوئے ان صحت دشمن عناصر کو کسی رعایت کے بغیر کیفر کردار تک پہنچائیں گی۔

Shares: