بھارتی بنگلورو میں ایک ایپ بیسڈ سروس ریپڈو کے آٹو رکشہ ڈرائیور کے خلاف خاتون مسافر کو مبینہ طور پر ہراساں کرنے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ یہ واقعہ گزشتہ ہفتے پیش آیا جب متاثرہ خاتون نے اپنے گھر جانے کے لیے ریپڈو کے ذریعے آٹو بک کیا۔شکایت کے مطابق، ڈرائیور کی شناخت ہنومنتپا ایچ تلاور کے نام سے ہوئی ہے، جس نے 8 ستمبر کو سہ پہر تقریباً 4:30 بجے متاثرہ خاتون کو پک کیا۔ دورانِ سفر ڈرائیور نے نازیبا اور نامناسب گفتگو کی اور کہا کہ خاتون فلمی اداکارہ لگتی ہیں۔ اس کے علاوہ اس نے خاتون کے بیگ اٹھانے کی پیشکش کی اور اچانک اس کی پیشانی چھوتے ہوئے پوچھا کہ کیا بخار ہے؟افسران کے مطابق، اس کے بعد ڈرائیور نے خاتون کو چھاتی کے حصے پر نامناسب طور پر چھوا جسے جنسی ہراسانی کے زمرے میں لیا گیا ہے۔ جب خاتون نے رکشہ چھوڑنے کی کوشش کی تو ملزم نے اسے اندر ہی رہنے پر مجبور کرنے کی کوشش کی، تاہم خاتون نے ہمت دکھاتے ہوئے ملزم کو دھکا دیا اور رکشے سے کود کر گھر واپس آگئیں۔
خاتون نے واقعے کی اطلاع اپنی والدہ کو دی، جس کے بعد پولیس میں باقاعدہ شکایت درج کروائی گئی۔ شکایت کی بنیاد پر ڈرائیور کے خلاف جنسی ہراسانی کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے تاہم تاحال اس کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔
ریپڈو نے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے فوری کارروائی کی ہے۔ کمپنی نے اپنے بیان میں کہا "ہم بنگلور میں رپورٹ ہونے والے اس واقعے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہیں۔ کوئی بھی شخص ہماری سروس استعمال کرتے ہوئے خود کو غیر محفوظ یا ہراساں محسوس نہ کرے۔ ہمیں جیسے ہی معاملے کا علم ہوا، ہم نے متاثرہ خاتون سے رابطہ کیا اور مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ متعلقہ ڈرائیور کو مستقل طور پر معطل اور بلیک لسٹ کردیا گیا ہے تاکہ وہ مستقبل میں ہماری سروس کے ذریعے کوئی سواری نہ لے سکے۔”کمپنی نے مزید کہا کہ وہ نہ صرف پولیس تحقیقات میں بھرپور تعاون کر رہی ہے بلکہ اپنے پورے فلیٹ میں ڈرائیوروں کو پروفیشنل کنڈکٹ اور سیکورٹی ٹریننگ دوبارہ فراہم کر رہی ہے تاکہ ایسے واقعات دوبارہ پیش نہ آئیں۔ریپڈو نے زور دیا کہ ان کے پلیٹ فارم پر خواتین مسافروں کی حفاظت اولین ترجیح ہے۔ کمپنی نے وضاحت دی کہ خواتین کے لیے رات 10 بجے کے بعد "سیفٹی کال” کی سہولت موجود ہے۔ایپ میں 24/7 ایس او ایس (SOS) سپورٹ فراہم کیا جاتا ہے۔سواری شروع کرنے سے پہلے مسافروں کو مسلسل یاد دہانی کرائی جاتی ہے کہ وہ گاڑی اور ڈرائیور کی تفصیلات چیک کریں۔کمپنی نے کہا کہ ان کی زیرو ٹالرنس پالیسی ہے اور ہر طرح کی ہراسانی کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔