غزہ کے محصور فلسطینیوں کے لیے امداد لے جانے والے فلوٹیلا پر حملے کی خبر سامنے آئی ہے۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امدادی قافلے میں شامل ایک کشتی پر مبینہ ڈرون حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں کشتی میں آگ بھڑک اٹھی۔ واقعہ شمالی افریقہ کے ساحلی علاقے میں پیش آیا۔

امدادی فلوٹیلا میں شامل پرتگالی پرچم بردار اس کشتی کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ قافلے کے مرکزی حصے کے ساتھ رواں دواں تھی۔ کشتی پر فلوٹیلا کی اسٹیرنگ کمیٹی کے اراکین موجود تھے، تاہم خوش قسمتی سے تمام عملہ اور اراکین محفوظ رہے۔رپورٹس کے مطابق اس بڑے امدادی قافلے میں عالمی شہرت یافتہ ماحولیاتی کارکن اور انسانی حقوق کی علمبردار سوئیڈش خاتون گریٹا تھنبرگ سمیت ساڑھے تین سو رضاکار اور کارکن شریک ہیں۔ ان میں مختلف ممالک کے انسانی حقوق کے نمائندے، امدادی ورکرز اور سماجی تنظیموں کے کارکن شامل ہیں۔

تنظیم کے رہنماؤں نے اس حملے کے باوجود عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کی پرامن جدوجہد جاری رہے گی اور فلسطینی عوام تک امداد ہر صورت پہنچائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس قسم کے حملے ان کے حوصلے پست نہیں کر سکتے۔واضح رہے کہ یہ فلوٹیلا مجموعی طور پر 44 ممالک سے تعلق رکھنے والے کارکنان کی بیس کشتیوں پر مشتمل ہے، جسے اب تک غزہ کے لیے روانہ کیا جانے والا سب سے بڑا امدادی قافلہ قرار دیا جا رہا ہے۔

Shares: