اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) نے ڈرونز کے ذریعے منشیات اسمگل کرنے والے، ایک انتہائی منظم گروہ کو ناکام بناد یا ہے-
مصدقہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے اے این ایف کی ٹیموں نے بھیڈیاں کلاں روڈ، قصور کے قریب ایک گاڑی کو روکا اور دو افراد کو گرفتار کیا۔ گاڑی کی تلاشی کے دوران 9 کلو گرام ہیروئن، ایک کواڈ کاپٹر ڈرون اور متعلقہ آلات برآمد کیے گئے۔ منشیات کو انتہائی مہارت کے ساتھ گاڑی کے خفیہ خانوں اور ملزمان کے ذاتی سامان میں چھپایا گیا تھا۔ابتدائی 2 گرفتاریوں کے بعد، اے این ایف نے بیک ٹریکنگ آپریشن شروع کیا، جس کے نتیجے میں لاہور کے علامہ اقبال ٹاؤن میں قائم ،ایک غیر قانونی ڈرون اسمبلی اور مینوفیکچرنگ یونٹ "روبوٹکس” کی نشاندہی ہوئی۔ اے این ایف ٹیم کی کارروائی کے دوران وہاں سے متعدد جدید ڈرون سسٹمز برآمد کیے گئے جن میں ہیگزا کاپٹرز، کواڈ کاپٹرز، فکسڈ وِنگ ہائبرڈ وی ٹول اور ڈرون ریموٹس شامل ہیں۔

آپریشن کے دوران کمپنی مالک کا رشتہ دار جو کمپنی کے ہیڈ آف فنانس کے طور پر کام کر رہا تھا ،کو موقع پر گرفتار کیا گیا مذکورہ افراد ،بغیر کسی قانونی اجازت یا لائسنس کے یہ یونٹ چلا رہے تھا۔ تحقیقات کے دوران یہ بھی انکشاف ہوا کہ ڈرونز منشیات اسمگلنگ میں ملوث ایک گروہ یا ڈی ٹی او (DTO) کے لیے کے لیے اسمبل اور مرمت کیے جا رہے تھے تاکہ ان کا استعمال سرحد پار منشیات اسمگلنگ میں کیا جا سکے۔

منشیات کی اسمگلنگ میں ٹیکنالوجی کا بڑھتا ہوا استعمال ایک تشویش ناک امر ہے، جس میں منشیات اسمگلرز ڈرونز کا استعمال کر کے سرحدی نگرانی سے بچنے اور نوجوان نسل کو ہیروئن جیسی تباہ کن منشیات کی فراہمی میں مصروف ہیں۔اے این ایف ،جدید انسدادی اقدامات کرتے ہوئے اس بات کو یقینی بنا رہی ہے کہ ایسے زہریلے مواد اپنی منزل تک نہ پہنچ سکیں اور پاکستان کی نوجوان نسل کو تباہی سے بچایا جا سکے۔ اے این ایف ٹیکنالوجی کے غلط استعمال کے خلاف اپنی جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہے اور ایک منشیات سے پاک اور محفوظ پاکستان کے عزم پر کاربند ہے

Shares: