لاہور: ڈی ایس پی عثمان حیدر کی بیوی اور کمسن بیٹی کی گمشدگی کا معمہ بالآخر حل ہو گیا، جہاں پولیس افسر عثمان حیدر نے اپنی اہلیہ اور بیٹی کو قتل کرنے کا اعتراف کرلیا ہے۔
ڈی آئی جی ذیشان رضا نے پریس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ڈی ایس پی عثمان حیدر نے دورانِ تفتیش اپنی اہلیہ اور بیٹی کے قتل کا اعتراف کیا ہے۔ ان کے مطابق عثمان حیدر نے دونوں کو فائرنگ کرکے قتل کیا اور بعد ازاں واقعے کو اغوا کا رنگ دینے کی کوشش کی۔ڈی آئی جی کے مطابق عثمان حیدر نے تقریباً ایک ماہ قبل تھانہ برکی میں اپنی اہلیہ اور بیٹی کے اغوا کی ایف آئی آر درج کروائی تھی، جس میں نامعلوم افراد کو نامزد کیا گیا تھا۔ تاہم تفتیش کے دوران شواہد، بیانات اور تکنیکی بنیادوں پر کیس میں اہم پیش رفت ہوئی، جس کے بعد ملزم پر شک مضبوط ہوا اور سخت تفتیش کے نتیجے میں اس نے جرم کا اعتراف کرلیا۔پولیس حکام کا کہنا ہے کہ عثمان حیدر کی بیٹی کی لاش کاہنہ کے علاقے سے جبکہ اہلیہ کی لاش شیخوپورہ سے برآمد کر لی گئی ہے۔ دونوں لاشوں کو قانونی تقاضے پورے کرنے کے لیے پوسٹ مارٹم کی غرض سے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
ڈی آئی جی ذیشان رضا کے مطابق ملزم سے مزید تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے تاکہ قتل کے محرکات، پسِ پردہ عوامل اور واردات کی مکمل تفصیلات سامنے لائی جا سکیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ کیس کو میرٹ پر منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا اور قانون کے مطابق سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔








