دنیا کی دوتہائی فعال سیٹلائٹس پر ایلون مسک کا کنٹرول

0
98

رواں ہفتے اسٹار لنک کے 7ہزار ویں سیٹلائٹ کو خلا میں بھیجنے کے بعد ایلون مسک نے خلا میں اپنا تسلط مضبوط کر لیا ہے اور وہ اس وقت زمین کے گرد گردش کرنے والے فعال سیٹلائٹس کے تقریباً دو تہائی کو کنٹرول کرنے والے واحد شخصیت ہیں۔

سیٹلائٹ ٹریکر ’سیلس ٹریک‘ کے تازہ ترین اعداد وشمار کے مطابق ایلون مسک کی خلائی کمپنی اسپیس ایکس دنیا کی 62 فیصد فعال سیٹلائٹس کو کنٹرول کرتی ہے۔حال ہی میں اسپیس ایکس کے 7 ہزارویں اسٹارلنک سیٹلائٹ کی لانچنگ کے بعد فعال سیٹلائٹس کی کل تعداد 6 ہزار 370 ہوگئی ہے۔انٹرنیٹ سیٹلائٹ کانسٹیلیشن کو آپریٹ کرنے والی کمپنی اسپیس ایکس نے 2019 میں پہلی بار سیٹلائٹ لانچ کیا جس کے بعد وہ روزانہ کی بنیاد پر اوسطاً 3 سیٹلائٹ خلا میں بھیج رہی ہے۔سیٹلائٹ ٹریکر ’سیلس ٹریک‘ کے اعداد و شمار کے مطابق، اسپیس ایکس اب دنیا کے 62 فیصد سے زیادہ آپریشنل سیٹلائٹس کو کنٹرول کرتا ہے اور یہ تعداد ان کے حریف برطانوی کمپنی ’وین ویب‘ کی سے 10 گنا زیادہ ہے۔’وین ویب‘ یوکرین پر روسی حملے کے بعد روس کے خلائی ادارے ’سویوز‘ کے ساتھ لانچنگ منسوخ ہونے کے بعد سے اپنے سیٹلائٹس خلا میں بھیجنے کے لیے اسپیس ایکس پر انحصار کررہی ہے۔

دنیا بھر میں تیز رفتار انٹرنیٹ اور فون کنیکٹیویٹی فراہم کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا اسٹارلنک کانسٹیلیشن، فی الحال 102 ممالک میں کام کرتا ہے اور 30 لاکھ سے زیادہ صارفین کو خدمات فراہم کرتا ہے۔اسپیس ایکس کا منصوبہ ہے کہ وہ مجموعی طور پر 42 ہزار سیٹلائٹس لانچ کرے اور ان کی کوریج مزید ممالک تک بڑھائی جائے تاہم تجارتی اور انٹرنیٹ کی پابندیوں کی وجہ سے افغانستان، چین، ایران، شمالی کوریا، روس اور شام کو فہرست سے خارج کر دیا گیا ہے۔البتہ اسٹار لنک کے غیر قانونی آلات کی ایران سمیت دیگر علاقوں میں داخل ہونے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔

ایلون مسک نے حال ہی میں سیٹلائٹ نیٹ ورک پر اپنے کنٹرول کو اجاگر کرتے ہوئے ٹویٹ کیا ’ اسٹار لنک اب زمین کے تمام فعال سیٹلائٹس کا تقریباً دو تہائی حصہ بن چکا ہے’ ۔اسٹار لنک، ٹیسلا، اور ایکس (سابقہ ​​ٹویٹر) کے ذریعے ایلون مسک کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ نے خدشات کو جنم دیا ہے۔ماضی میں ایک پوسٹ میں ایلون مسک نے دعویٰ کیا تھا کہ اسٹار لنک، ٹیسلا اور ٹوئٹر کے درمیان میرے پاس کسی بھی کمپنی سے زیادہ رئیل ٹائم عالمی اکنامک ڈیٹا ہوسکتا ہے۔تاہم اسٹار لنک کو بھی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا ہے، برازیل میں قانون سازوں کی جانب سے گزشتہ ہفتے ایکس پر پابندی عائد کرنے کے بعد اسٹار لنک نے ابتدائی طور پر ایپ کو اپنے صارفین کے لیے قابل رسائی بنایا تھا تاہم بعد میں حکومتی حکم کی تعمیل کی۔

Leave a reply