مزید دیکھیں

مقبول

سیالکوٹ: زیر تعمیر مکان میں کرنٹ لگنے سے 27 سالہ نوجوان جاں بحق، سوالات اٹھنے لگے

سیالکوٹ ،باغی ٹی وی( بیورو چیف شاہد ریاض)سیالکوٹ کے...

وزیر صحت سے مصری سفیر کی ملاقات، صحت کے شعبے میں تعاون پر اتفاق

پاکستان اور مصر میں صحت کے شعبے میں تعاون...

وزیراعظم آج دورۂ ترکیہ کے لیے روانہ ہوں گے

وزیراعظم پاکستان شہباز شریف آج 22 اپریل سے...

گرفتاری اور جرمانے کے باوجود پارکنگ سٹینڈ پر من مانی،وزیر اعلی سے نوٹس کی اپیل

قصور ڈی ایچ کیو المعروف بابا بلہے شاہ ہسپتال قصور...

بھارتی دہشتگردی بے نقاب،دنیا کو گمراہ کرنے کی ناکام کوشش،تجزیہ: شہزاد قریشی

ہر الزام پاکستان پر مسلط کرنا مودی کا وطیرہ،بھارتی میڈیا بھی اقدار بھول گیا
کشمیر جنت نظیر وادی کو خون میں کس نے نہلایا ،دنیا کی آنکھیں کھل جانی چاہیئں
بزدل مودی سرکار جاہلیت کی ہر حد پار کرگئی،ناٹک پر ناٹک گھٹیا سوچ کےعکاس
تجزیہ، شہزاد قریشی
بھارت کی جانب سے بھارت میں دہشت گردی کے بعد سندھ طاس معاہدہ کی معطلی فیصلہ بھارتی جارحیت اور انتہاپسندی کی نشاندہی کرتا ہے، پاکستان کیخلاف اسی طرح کے دوسرے اقدامات جو سامنے آئے ہیں اس سے ایک بات واضح ہو گئی ہے کہ بھارت ایک غیر سنجیدہ ملک ہے مودی حکومت اپنے اندرونی مسائل کا ملبہ پاکستان پر ڈال کر دنیا کو گمراہ نہیں کر سکتا، پاکستان خود دہشت گردی کا مقابلہ کر رہا ہے مودی حکومت بتائے بلوچستان میں دہشت گردوں کی مالی امداد کون کر رہا ہے؟ افغانستان میں دہشت گردوں اور انتہاپسندوں کی پشت پناہی کون کر رہا ہے؟ ماضی اور حال میں بھی پاکستان کے امن کو کون تباہ کر رہا ہے؟ مقبوضہ جموں و کشمیر تو بھارتی فوج کے کنٹرول میں ہے جہاں بھارتی فوج نے خون کی ندیاں بہا دیں اس جنت نظیر کو برباد کرنے والا کوئی اور نہیں بھارت خود ہے کشمیر میں دہشت گردی کے بعد مودی حکومت بھارتی سوشل اور الیکٹرونک میڈیا نے اپنی توپوں کا رخ پاکستان کی طرف موڑ دیا ، ایک طوفان برپا کر دیا ، پاکستان نے دہشت گردی کی مذمت بھی کی ہے ،بھارت کی سکیورٹی ایجنسی کہاں تھی، بھارتی سلامتی کے ذمہ دار ادارے کہاں تھے؟ بغیر تحقیق پاکستان پر الزام لگانا اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کے مترادف ہے، سوال یہ بھی ہے کہ مودی حکومت نے اپنی بقا ءکے لئے یہ دہشت گردی کروائی ہو جیسا کہ سینیٹر مشاہد حسین نے بیان دیا ہے کہ سندھ طاس معاہدہ ختم کرنے کے لئے بھارت نے بہانہ بنایا، سچ تو یہ ہے کہ بھارت اپنی حرکتوں سے باز نہیں آتا ،بیشمار دفعہ جنگی صورتحال پیدا ہوئی تاشقند سے لے کر شملہ اور لاہور سے لے کر آگرہ تک مصنوعی معاہدے بھی ہوئے لیکن ایسے ہر دور کے بعد صورتحال ماضی سے زیادہ ابتر ہوتی چلی گئی، بالخصوص موجودہ مودی سرکار ایک ناٹکی حکومت ہی قرار دی جا سکتی ہے ناٹک پر ناٹک