لنڈی کوتل(باغی ٹی وی رپورٹ)ایٹا ٹیسٹ کے دوران زبردستی موبائل چھین کر بدنام کیا گیا، امیدوار کا الزام،اسلامیہ کالج پشاور میں ڈی ایم پوسٹ ٹیسٹ کے دوران امیدوار کی بےعزتی، پریس کانفرنس میں انصاف کی اپیل
تفصیلات کے مطابق شاکر اللہ آفریدی نے ڈسٹرکٹ خیبر پریس کلب لنڈی کوتل میں ایک ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ 18 مئی 2025 کو اسلامیہ کالج پشاور میں ایٹا کے زیر اہتمام منعقدہ اساتذہ بھرتی ٹیسٹ (ڈی ایم پوسٹ) کے دوران ان کے ساتھ سخت زیادتی کی گئی۔ شاکر اللہ کا کہنا تھا کہ پرچہ کے دوران ایٹا کے ایک ممتحن نے ان کی جیب سے زبردستی موبائل فون چھین لیا جو بند حالت میں تھا، لیکن ممتحن نے اُسے غلط رنگ دے کر اُن پر موبائل کے استعمال کا الزام لگا دیا جو کہ سراسر جھوٹ پر مبنی تھا۔
انہوں نے مزید الزام لگایا کہ اسی دوران ممتحن نے زبردستی ان کی تصویر کھینچ کر سوشل میڈیا پر وائرل کر دی اور ان کے خلاف من گھڑت اور بے بنیاد الزامات لگا کر اُن کی تضحیک کی، جس سے ان کی عزتِ نفس بری طرح مجروح ہوئی۔ شاکر اللہ کے مطابق واقعے کے بعد نہ صرف ان کا موبائل فون واپس نہیں کیا گیا بلکہ اُن کا امتحانی پرچہ بھی منسوخ کر دیا گیا، جو اُن کے ساتھ صریح ناانصافی اور ظلم ہے۔
انہوں نے کہا کہ 10 مئی کو بنوں میں ایٹا ٹیسٹ کے دوران جو پرچے آؤٹ ہوئے تھے، اُن کو ایٹا کی ویب سائٹ پر اپلوڈ کیوں نہیں کیا گیا اور اُن میں ملوث افراد کو اب تک سزا کیوں نہیں دی گئی، حالانکہ اُن کے خلاف ثبوت موجود تھے اور وہ پکڑے بھی گئے تھے۔
پریس کانفرنس کے اختتام پر شاکر اللہ آفریدی نے وزیراعظم پاکستان، چیف جسٹس آف پاکستان، چیف آف آرمی اسٹاف اور دیگر اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ انہیں انصاف فراہم کیا جائے، ملوث اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی جائے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ آئندہ کوئی اہلکار کسی غریب طالب علم کے مستقبل سے نہ کھیلے۔