بلوچستان کے علاقے قلات میں 31 جنوری 2025 کی شب دہشت گردوں نے ایک بزدلانہ حملہ کیا، جس میں انہوں نے منگوچر کے علاقے میں سڑکیں بند کرنے کی کوشش کی اور مسافر بسوں پر فائرنگ کی۔ اس حملے کے دوران 18 سیکیورٹی فورسز کے جوان شہید ہو گئے۔ تاہم، سیکیورٹی فورسز کی فوری اور مؤثر کارروائی نے اس حملے کو ناکام بنا دیا اور دہشت گردوں کو بھاری نقصان اٹھانے کے بعد بھاگنے پر مجبور کر دیا۔ جوابی کارروائی کے دوران 12 دہشت گرد بھی مارے گئے۔
قلات میں دہشت گردوں نے اس حملے میں اپنی بزدلانہ کارروائیوں کا مظاہرہ کیا۔ دہشت گردوں نے مسافر بسوں پر فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں شہریوں کی قیمتی جانوں کے ضیاع کا خدشہ تھا۔ اس کے علاوہ، انہوں نے ایک نجی بینک کو بھی نذر آتش کرنے کی کوشش کی، تاکہ علاقے میں خوف و ہراس پھیلایا جا سکے۔ ان دہشت گردانہ کارروائیوں کا مقصد علاقے میں ترقی اور امن کو سبوتاژ کرنا اور عوام میں خوف پیدا کرنا تھا۔یہ حملے نہ صرف بلوچستان بلکہ پورے پاکستان میں دہشت گردی کی نئی لہر کو فروغ دینے کی سازش کا حصہ ہیں۔ ان کارروائیوں کے پیچھے بیرونی قوتوں کا ہاتھ ہو سکتا ہے، جو بلوچستان میں امن و سکون کو تباہ کرنے کی کوششیں کر رہی ہیں۔
دہشت گردوں کی کارروائیاں ناکام بنانے میں بلوچستان کی سیکیورٹی فورسز نے بھرپور کردار ادا کیا۔ فورسز نے فوراً علاقے کا محاصرہ کیا اور دہشت گردوں کو مؤثر جوابی کارروائی کا سامنا کرنا پڑا۔ سیکیورٹی فورسز کے جوانوں کی جرات و بہادری کی بدولت دہشت گرد اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہو سکے اور انہیں اپنے حملے کی ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا۔شہید ہونے والے 18 جوانوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا تاکہ عوام کی حفاظت کی جا سکے، اور ان کی قربانیاں بلوچستان کی سرزمین پر امن قائم رکھنے کے لیے ایک سنہری مثال بن گئیں۔
دہشت گردوں کی طرف سے سوشل میڈیا پر جھوٹا پروپیگنڈا پھیلایا جاتا ہے تاکہ لوگوں کے ذہنوں میں دہشت اور خوف پیدا کیا جا سکے۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ یہ دہشت گرد کمزور ہیں اور ان کے تمام تر حربے ناکام ہو چکے ہیں۔ سیکیورٹی فورسز کی مؤثر کارروائیاں اور عوام کی حمایت سے یہ دہشت گرد اپنے منصوبوں میں کامیاب نہیں ہو سکے۔جب بھی ان دہشت گردوں کو پکڑا گیا، تو انہوں نے بے بسی کا مظاہرہ کیا اور حقیقتاً ان کی تمام تر طاقت جھوٹے پروپیگنڈے اور خوف کو پھیلانے تک محدود ہے۔ بلوچستان میں اب عوام اور سیکیورٹی فورسز کے تعاون سے ان دہشت گردوں کی کمر توڑ دی جائے گی اور علاقے میں دیرپا امن قائم کیا جائے گا۔
بلوچستان کے علاقے قلات میں 31 جنوری 2025 کو ہونے والا دہشت گرد حملہ ایک اور مثال ہے کہ بلوچستان میں دہشت گردی کی کارروائیاں نہ تو عوام کے حوصلے کو توڑ سکتی ہیں اور نہ ہی سیکیورٹی فورسز کی عزم و ہمت کو کم کر سکتی ہیں۔ سیکیورٹی فورسز کی بروقت کارروائی نے ان دہشت گردوں کی کارروائی کو ناکام بنایا اور بلوچستان میں امن قائم رکھنے کے لیے ایک اور قدم اٹھایا گیا۔ ان حملوں کا مقصد عوام میں خوف و ہراس پھیلانا تھا، لیکن بلوچستان کے عوام اور فورسز کی ہم آہنگی نے اس سازش کو ناکام بنا دیا۔یہ وقت ہے کہ ہم سب بلوچستان میں امن و سکون کے قیام کے لیے مل کر کام کریں اور دہشت گردوں کے تمام منصوبوں کو ناکام بنائیں۔









