پہلگام ڈرامے کے بعد بھارت نے جھوٹے اور بے بنیاد الزامات لگا کر پاکستان پر فوجی حملہ کر دیا۔ اس حملے کا مقصد پاکستان کی عسکری اور سیاسی حیثیت کو کمزور کرنا تھا، لیکن پاکستان کی مسلح افواج نے نہایت ہمت، مہارت اور عزم کے ساتھ بھارتی جارحیت کا جواب دیا۔ پاکستانی فضائیہ نے بھارتی لڑاکا طیاروں کو نشانہ بنایا اور کئی رافیل طیارے مار گرائے، جس سے بھارت کو شدید نقصان اٹھانا پڑا۔
آپریشن بنیان مرصوص ایک بہترین منصوبہ بندی کا نتیجہ تھا جس نے دشمن کے عزائم کو خاک میں ملا دیا۔ اس آپریشن کی کامیابی نے نہ صرف پاکستان کی دفاعی طاقت کو مضبوط کیا بلکہ عالمی سطح پر بھی پاکستان کی عزت و توقیر کو بڑھایا۔بنیان مرصوص آپریشن کے دوران ملک بھر میں جذبہ حب الوطنی کی ایک لہر دوڑ گئی۔ گلیوں کوچوں میں سبز ہلالی پرچموں کا جھنڈا لہرا رہا تھا، نوجوانوں نے پاکستان زندہ باد اور پاک فوج زندہ باد کے نعرے بلند کیے۔ اسکولوں، کالجوں، دفاتر اور گھروں میں ہر طرف پاکستانی افواج کو خراج تحسین پیش کیا جا رہا تھا۔ سوشل میڈیا پر بھی افواج پاکستان کی بہادری اور کارکردگی کی داد دی جا رہی تھی۔
پاکستان کی اس فتح کو عالمی سطح پر بھی سراہا گیا۔ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے متعدد بار اعتراف کیا کہ بھارت کی درخواست پر انہوں نے بھارت اور پاکستان کے درمیان فوری سیز فائر کروایا تاکہ حالات قابو میں آ سکیں۔ ٹرمپ کے بیانات نے بھارت کی عالمی سطح پر تنقید کو بڑھاوا دیا اور پاکستان کی فوجی حکمت عملی کو بین الاقوامی سطح پر تسلیم کروایا۔
دوسری جانب پاکستان کے اندر ایسے عناصر بھی سامنے آئے جو بھارت کی زبان بولتے اور بھارتی پالیسیوں کی حمایت کرتے نظر آئے۔ یہ لوگ پاکستان کے اندر رہتے ہوئے بھی دشمن کی خوشنودی حاصل کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ ان کی سازشیں اور مکروہ چہرے قوم کے لیے ایک سنگین خطرہ ہیں۔خاص طور پر تحریک انصاف کے چند رہنماؤں اور حامیوں کی سوشل میڈیا سرگرمیاں بھارت کے حق میں دیکھنے میں آئیں، جو کہ پاکستان کی دفاعی فتح کی روح کے خلاف ہیں۔ ان میں صنم جاوید خان، علیمہ خان، سلمان احمد، فلک جاوید خان، عادل راجہ، وقار ملک، عمران افضل راجہ، بابا کوڈا، شیر بانو، طیبہ راجہ، انور لودھی، امجد حمید اور دیگر شامل ہیں۔ ان رہنماؤں اور کارکنوں نے نہ صرف بھارت کی زبان بولی بلکہ اپنے مؤقف سے قوم کی یکجہتی کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔یہ صورتحال پاکستان کی قومی سلامتی کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے۔ ایسے عناصر کی موجودگی جو پاکستان کی سلامتی اور عزت کو نقصان پہنچانے کے خواہش مند ہوں، ملکی مفادات کے خلاف ہیں۔ قوم کا مطالبہ ہے کہ ایسے افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے تاکہ پاکستان کی سالمیت کو محفوظ بنایا جا سکے۔