وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں معرکۂ حق اور آپریشن "بنیان مرصوص” میں شاندار کامیابی پر "یومِ تشکر” کی خصوصی تقریب جاری ہے۔
باغی ٹی وی کے مطابق تقریب کا آغاز تلاوتِ قرآن پاک سے ہوا، جس کے بعد وطن کے شہداء کے درجات کی بلندی، ملکی سلامتی، ترقی اور استحکام کے لیے خصوصی دعا کی گئی۔تقریب کے دوران پاک فضائیہ کے شاہینوں نے شاندار فلائی پاسٹ کا مظاہرہ کیا، جسے حاضرین نے بھرپور انداز میں سراہا۔ قومی ترانے اور ملی نغمے پیش کیے گئے، جنہوں نے تقریب کا جوش و خروش بڑھا دیا۔
تقریب کے مہمانِ خصوصی وزیراعظم شہباز شریف تھے، جب کہ دیگر معزز مہمانوں میں وفاقی وزرا، اراکینِ کابینہ، چیئرمین جوائنٹس چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل شمشاد ساحر مرزا، آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر، نیول چیف ایڈمرل نوید اشرف، ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر، اعلیٰ سول و عسکری حکام اور غیر ملکی سفارت کار شامل تھے۔
وزیراعظم کا خطاب:
وزیراعظم شہباز شریف نے تقریب سے خطاب میں وطن پر قربان ہونے والے شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کیا اور ان کے اہلِ خانہ، افواجِ پاکستان اور پوری قوم کو زبردست خراجِ تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج کا دن ’یومِ تشکر‘ ہے، ایسا دن جو تاریخ میں بہت کم قوموں کو نصیب ہوتا ہے۔ آج سے تقریباً پچاس سال قبل پیش آنے والے دلخراش واقعے کا بدلہ ہماری مسلح افواج نے عزت و وقار کے ساتھ لیا ہے۔”
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے جنگ ٹالنے کے لیے عالمی تحقیقاتی کمیٹی کی تجویز دی تھی، مگر دشمن نے غرور میں آ کر حملہ کر دیا، جس میں معصوم شہری شہید ہوئے۔”ہم نے دشمن کے چھ جدید جنگی طیارے مار گرائے، جن میں مگ اور رافیل جیسے طیارے بھی شامل تھے۔ ہمارے شاہینوں نے دشمن کو ایسا خواب دکھایا جس سے وہ شاید کبھی باہر نہ نکل سکے۔” 9 مئی کی رات فیصلہ کن موڑ ثابت ہوئی، جب آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے مشورہ دیا کہ دشمن کو بھرپور جواب دیا جائے۔
"آپ نے دیکھا کہ کس طرح پٹھان کوٹ، ادھم پور اور دیگر مقامات پر ہمارے شاہینوں اور الفتح میزائلوں نے حملے کیے۔ دشمن کو چھپنے کی جگہ نہ ملی اور وہ سیز فائر کی درخواست کرنے پر مجبور ہو گیا۔”وزیراعظم نے پاک فضائیہ کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہمارے ایئر چیف اور شاہینوں نے ملک میں تیار کردہ ٹیکنالوجی کو چینی طیاروں کے ساتھ اس مہارت سے استعمال کیا کہ دنیا حیران رہ گئی۔امریکہ سے لے کر جاپان تک بات ہو رہی ہے کہ پاکستان نے خاموشی سے ایسی صلاحیت کیسے حاصل کر لی۔”
وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے خطاب کے اختتام پر کہا کہ آج پوری قوم یکجان و دو قالب ہے اور مسلح افواج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ اب وقت آ گیا ہے کہ ہم اس سفر کا آغاز کریں جس کے لیے پاکستان معرضِ وجود میں آیا تھا۔”
استنبول میں روس-یوکرین جنگ بندی مذاکرات جاری
ایس ای سی پی کی تمام کمپنیوں کے لیے سائبر سیکیورٹی ایڈوائزری جاری
محسن نقوی سے امریکی قائم مقام سفیر کی ملاقات، علاقائی امن پر تبادلہ خیال
چیئرمین آئی سی سی جے شاہ کے خلاف احتجاج شدت اختیار کر گیا، غیرجانبداری پر سوالات
چیئرمین آئی سی سی جے شاہ کے خلاف احتجاج شدت اختیار کر گیا، غیرجانبداری پر سوالات