منگل کی صبح ایک طاقتور زلزلہ تبت کے ایک دور افتادہ علاقے میں آیا، جس سے کم از کم 95 افراد ہلاک ہو گئے، اور اس کے جھٹکے ہمسایہ ممالک نیپال، بھوٹان اور بھارت کے شمالی حصوں میں بھی محسوس ہوئے۔

امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق، یہ زلزلہ مقامی وقت کے مطابق صبح 9:05 پر آیا، جس کی شدت 7.1 تھی اور یہ سطح سے 10 کلومیٹر (6.2 میل) کی گہرائی میں محسوس ہوا۔ زلزلے کے بعد متعدد آفٹرشاکس بھی آئے، جنہوں نے مزید تباہی مچائی۔زلزلے کی شدت سے تبت کے دور دراز ہمالیائی گاؤں تباہ ہو گئے، ایک قریبی مقدس تبت شہر لرز گیا اور ماؤنٹ ایورسٹ کے بیس کیمپ پر موجود سیاحوں کو بھی شدید جھٹکے محسوس ہوئے۔ اس زلزلے کا مرکز تبت کے ٹنگری ضلع میں تھا، جو نیپال کی سرحد کے قریب واقع ہے، اور یہ دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ سے تقریباً 80 کلومیٹر (50 میل) دور تھا۔

مقامی حکام کے مطابق، اس زلزلے میں کم از کم 130 افراد زخمی ہوئے، جبکہ 1,000 سے زائد مکانات کو شدید نقصان پہنچا۔ چینی نیوز ایجنسی کے مطابق، ٹنگری کے علاقے میں 1,000 سے زیادہ گھروں کو نقصان پہنچا۔

نیپال کے دارالحکومت کاٹھمنڈو میں بھی اس زلزلے کے جھٹکے محسوس ہوئے، جہاں لوگ اپنے گھروں سے باہر دوڑ گئے اور بجلی کے کھمبوں سے تاریں بھی جھولتے ہوئے دکھائی دیں۔ نیپال کے مرکز برائے آفات کے انتظام کے کارکن بشال ناتھ اپریتی نے بتایا کہ "زلزلہ بہت طاقتور تھا، لوگ گھروں سے باہر نکل آئے، اور آپ تاروں کو ہلتے ہوئے دیکھ سکتے تھے۔”

زلزلے کا مرکز جس علاقے میں تھا، وہ کم آباد تھا، لیکن وہاں کے چھوٹے گاؤں دور دراز ہمالیائی وادیوں میں واقع ہیں اور وہاں تک رسائی مشکل ہے۔ چین کے ایجنسی کے مطابق، اس علاقے میں 27 گاؤں ہیں جہاں تقریباً 6,900 افراد مقیم ہیں، اور یہ تمام گاؤں زلزلے کے مرکز کے قریب واقع ہیں۔چینی سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ویڈیوز میں، ژیگاتسے ضلع کے کچھ 86 کلومیٹر (53 میل) دور علاقوں میں تباہ شدہ چھتیں، دکانوں کے سامنے اور سڑکوں پر ملبہ پڑا ہوا دکھایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ سڑکوں پر کھڑی گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں بھی متاثر ہو گئی تھیں۔

شیگاتسے، جو زلزلے کے مرکز سے تقریباً 180 کلومیٹر (111 میل) دور واقع ہے، ایک مقدس تبت شہر ہے جس میں 8 لاکھ کے قریب لوگ رہتے ہیں۔ اس شہر میں پانچن لاما کی نشست بھی ہے، جو تبت کے بدھ مت کا دوسرا سب سے بڑا روحانی رہنما ہے۔ شیگاتسے میں موجود سپر مارکیٹ میں نصب سی سی ٹی وی کیمرے کی ویڈیو میں دکھایا گیا کہ جیسے ہی زلزلہ آیا، لوگ باہر دوڑ گئے اور سامان شیلفوں سے گرنے لگا۔

ایورسٹ بیس کیمپ میں موجود 500 سے زیادہ سیاحوں کو فوری طور پر نکال لیا گیا۔ بیس کیمپ کے عملے کے مطابق، عمارتوں کو کوئی خاص نقصان نہیں پہنچا، تاہم ایورسٹ کی چڑھائی کے لیے علاقے کو عارضی طور پر بند کر دیا گیا ہے۔ یہ موسم سرما میں ایورسٹ کی چڑھائی کا وقت نہیں ہوتا، مگر کچھ چینی سیاح اس علاقے کا دورہ کرنے آتے ہیں تاکہ ہمالیہ کی حسین منظر سے لطف اندوز ہو سکیں۔

tibet
چین کے سرکاری ذرائع کے مطابق، ریسکیو ٹیموں میں چینی فضائیہ بھی شامل ہے اور بچاؤ کی کارروائیاں جاری ہیں۔ مقامی میڈیا کے مطابق 200 سے زائد چینی فوجی ٹنگری کے علاقے میں پہنچ چکے ہیں، جبکہ مزید 1,500 فوجی امدادی کارروائیوں کے لیے تیار ہیں۔ تین گاؤں کے فون سروس بھی منقطع ہو گئے تھے۔چینی نیشنل امیگریشن ایڈمنسٹریشن کے سوشل میڈیا ویڈیوز میں دکھایا گیا کہ پولیس کے افسران ملبے کے نیچے زندہ افراد کو تلاش کرنے کے لیے اپنے ہاتھوں سے کھدائی کر رہے تھے۔ ویڈیوز میں تباہ شدہ گھروں اور گرنے والی دیواروں کا منظر بھی دکھایا گیا، اور کچھ متاثرین سڑکوں پر کمبلوں پر بیٹھے ہوئے گرم پانی پی رہے تھے۔

چین کے زلزلہ نیٹ ورک سینٹر کے مطابق، زلزلے کے بعد 49 آفٹرشاکس ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ چینی صدر شی جن پنگ نے ایک بیان میں حکام کو ہدایت دی کہ وہ تمام تر وسائل کو بچاؤ اور امداد کے کاموں میں لگائیں، تاکہ زندہ افراد کو نکالا جا سکے، ہلاکتوں کو کم کیا جا سکے اور متاثرین کو محفوظ مقام پر منتقل کیا جا سکے۔اس زلزلے نے پورے خطے میں شدید اضطراب پیدا کر دیا ہے اور امدادی کارروائیاں تیز تر کی جا رہی ہیں۔

چین کے علاقے شی زانگ میں زلزلہ، پاکستان کے صدر، وزیراعظم اور سیاسی رہنماؤں کا اظہار افسوس
چین کے علاقے شی زانگ میں تباہ کن زلزلے کے نتیجے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر پاکستانی قیادت نے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ زلزلہ میں بڑی تعداد میں جانیں ضائع ہوئیں اور متعدد افراد زخمی ہوئے، جس پر پاکستان کے صدر، وزیراعظم اور دیگر سیاسی رہنماؤں نے چینی عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔پاکستان کے صدر آصف علی زرداری نے چین کے علاقے شی زانگ میں ہونے والے زلزلے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ ایوانِ صدر کے پریس ونگ کے مطابق، صدر مملکت نے کہا کہ "دکھ کی اس گھڑی میں میری ہمدردیاں چینی حکومت، عوام اور متاثرین کے ساتھ ہیں۔” انہوں نے مزید کہا کہ "چین کے بھائیوں اور بہنوں کے غم میں ہم برابر کے شریک ہیں۔” صدر آصف علی زرداری نے اس موقع پر زلزلے میں زخمی ہونے والوں کی جلد صحت یابی کی دعا بھی کی۔

وزیراعظم شہباز شریف کا اظہار یکجہتی
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے چین کے علاقے شی زانگ میں آئے تباہ کن زلزلے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر چین کے صدر شی جن پنگ اور چینی عوام کے ساتھ اپنی گہری یکجہتی اور دکھ کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے اپنے ایک پیغام میں کہا، "اس سانحہ پر پوری پاکستانی قوم سوگوار ہے اور ہم اپنے چینی بھائیوں اور بہنوں کے دکھ میں شریک ہیں۔” وزیراعظم نے متاثرین کے خاندانوں کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اس مشکل وقت میں چین کے عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔

عبدالعلیم خان کا اظہار افسوس
وفاقی وزیر نجکاری اور استحکام پاکستان پارٹی کے صدر عبدالعلیم خان نے بھی چین کے علاقے تبت میں آنے والے زلزلے میں جانی و مالی نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ اپنے ایک بیان میں عبدالعلیم خان نے کہا، "انسانی جانوں کا ضیاع اجتماعی نقصان ہے اور اس مشکل کی گھڑی میں پاکستانی عوام اپنے چینی بھائیوں کے ساتھ ہیں۔” انہوں نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ چین سمیت دنیا بھر کو ایسی آفات سے محفوظ رکھے۔

پاکستان کی چینی عوام کے ساتھ یکجہتی
پاکستان کے مختلف سیاسی رہنماؤں، حکومتی عہدیداروں اور عوامی شخصیات نے چین کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔ تمام پاکستانیوں کا کہنا ہے کہ یہ مشکل وقت چین کے عوام کے ساتھ ہے اور پاکستان ہر طرح سے چینی حکومت اور عوام کی مدد کے لیے تیار ہے۔چین کے علاقے شی زانگ میں آنے والے اس زلزلے نے نہ صرف چینی عوام کو مادی اور جانی نقصان پہنچایا، بلکہ اس کا اثر پورے خطے میں محسوس کیا گیا ہے۔ دنیا بھر کے ممالک نے اس سانحہ پر افسوس کا اظہار کیا اور چینی عوام کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا۔پاکستانی قیادت نے اس موقع پر اپنی دعاؤں کے ذریعے متاثرین کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کیا اور چین میں امدادی کارروائیوں کی کامیابی کی دعا کی۔

کرینہ کپور کے نئے سال پر پہنے گئے لباس کی قیمت سامنے آ گئی

بلاول سے سبکدوش ہونے والے امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم کی ملاقات

Shares: