ماہرین ارضیات نے میانمار اور تھائی لینڈ میں حالیہ زلزلے کی شدت کو 334 ایٹم بموں کے برابر قرار دے دیا ہے۔

سی این این سے بات کرتے ہوئے ماہر ارضیات کا کہنا تھا کہ اس زلزلے کے بعد کے آفٹر شاکس (زلزلی جھٹکے) کئی مہینوں تک محسوس کیے جا سکتے ہیں، جس سے علاقے میں مزید مشکلات کا سامنا ہو سکتا ہے۔ماہر ارضیات نے مزید کہا کہ یہ زلزلہ اتنی شدید تھا کہ اس کی توانائی 334 ایٹم بموں کے برابر تھی۔ اس قدر طاقتور زلزلہ انسانوں اور انفراسٹرکچر پر شدید اثرات ڈال سکتا ہے، جس سے علاقے میں وسیع پیمانے پر تباہی اور نقصانات ہوئے ہیں۔

اب تک کی اطلاعات کے مطابق میانمار اور تھائی لینڈ میں اس زلزلے کے نتیجے میں 1700 سے زائد افراد اپنی زندگی سے ہاتھ دھو چکے ہیں۔ امریکی جیولوجیکل سروے کے ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد 10 ہزار سے بھی تجاوز کر سکتی ہے۔ متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں اور زخمیوں کو فوری طبی سہولت فراہم کی جا رہی ہے۔

علاقے میں زمین کی حرکت اور آفٹر شاکس کا سلسلہ جاری رہنے کی توقع کی جا رہی ہے، جس سے وہاں رہنے والے افراد میں خوف و ہراس بڑھ رہا ہے۔ عالمی سطح پر مختلف ممالک نے اس قدرتی آفت کے متاثرین کے لیے امداد فراہم کرنے کی پیشکش کی ہے، اور عالمی ادارے بھی اس تباہی پر گہرے تشویش کا اظہار کر رہے ہیں۔حکام کی طرف سے متاثرہ علاقوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے اور ریلیف کی کوششیں تیز کر دی گئی ہیں تاکہ اس قدرتی آفت سے متاثرہ افراد کی مدد کی جا سکے۔

Shares: