اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے انٹرنیٹ کے ذریعے بیرون ملک پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کی مخالفت کی ہے-
باغی ٹی وی: منگل کے روز سینیٹ کی قائمہ کمیٹی پارلیمانی امور کا اجلاس ڈاکٹر ہمایوں مہمند کی صدارت میں منعقد ہوا، جس میں الیکشن کمیشن حکام کی جانب سے بیرون ملک پاکستانیوں کو آن لائن ووٹ کا حق دینے پر بریفنگ دی گئی۔
الیکشن کمیشن حکام نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ انٹرنیٹ کے ذریعے ووٹنگ کا حق آسٹریا کے سوا کسی ملک میں نہیں، انٹرنیٹ کے ذریعے ووٹنگ کا حق آسٹریا کے سوا کسی ملک میں نہیں، الیکشن کمیشن نے حکومت کو ہیکنگ کے خطرات سے آگاہ کردیا تھا، نجی و بعض ممالک کے ہیکرز بھی مسئلہ پیدا کرسکتے ہیں، عام انتخابات میں تو بالکل انٹرنیٹ ووٹنگ کا استعمال نہیں کیا جانا چاہیئے۔
سال 2024 نے کسی کی دولت کو دگنا کیا تو کچھ کواربوں کا نقصان
حکام نے بتایا کہ بھارت کے اوورسیز بھی اپنے ملک میں آکر ہی ووٹ ڈال سکتے ہیں، اگر کوئی بھارتی بیرون ملک ہے مگر اس کے پاس صرف بھارت کی شہریت ہے تو اسے پوسٹل بیلٹ کی اجازت ہے، انٹرنیٹ ووٹنگ کی صرف دنیا میں سفارت کاروں کو اجازت دی جاتی ہے بھارت میں اوورسیز اپنے کسی قریبی عزیز کو ووٹ دینے کیلئے نامزد کرسکتے ہیں اور اگر کوئی بھارتی بیرون ملک ہے اور تو اُسے پوسٹل بیلٹ کی اجازت ہے۔
اجلاس کے دوران سینیٹر سرمد علی نے سوال اٹھائے کہ اگر دوہری شہریت والے ارکان پارلیمنٹ نہیں بن سکتے تو وہ ووٹ کیسے دے سکتے ہیں؟ دوسری صورت میں انہیں الیکشن لڑنے کی اجازت ہونی چاہیئے، اگر ارکان پارلیمنٹ کو دوہری شہریت کا حق نہیں دیا جاسکتا تو بیوروکریسی و ججوں کو دوہری شہریت کا حق کیوں ہے؟
سال 2024 میں پاکستانی روپے کی قدر میں 1.17 فیصد اضافہ
سینیٹر پرویزرشید کا کہنا تھا کہ سعودی عرب سمیت پاکستانیوں کو ووٹ ڈالنے کے لئے قائل کرنے کے لیے کمیٹی کا وفد لے کر چلتے ہیں، جس پر کامران مرتضی نے کہا کہ سعودی عرب سیاسی وفد نہ لےکر جائیں وہاں سیاسی سرگرمیاں منع ہیں، دیکھنا کہیں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کا وفد ہی سعودی عرب میں سیاسی سرگرمیوں پر گرفتار نہ کرلیا جائے۔
شبلی فراز نے تجویز دی کہ سعودی عرب سمیت تمام ممالک کو سفارتخانوں کو خطوط لکھے جائیں، جو سفارتخانوں کا جواب آئے اس کے مطابق حل نکالا جائےہمیں تسلیم کرناچاہیئے کہ ہم الیکشن میں دھاندلی روکنے کی باتیں تو کرتے ہیں مگر روکنے کے لیے اقدامات نہیں کرتے، ای ووٹنگ یا جو بھی طریقہ ہو حل پر بات کی جائے، بھارت کے انتخابات متنازعہ نہ ہونے سے ملک کہاں سے کہاں پہنچ گیا، ہم اپنے انتخابات ہی غیر متنازعہ نہیں کراسکے تو ترقی کہاں سے کریں گے، بطور وزیر سائنس و ٹیکنالوجی ای ووٹنگ مشین مقامی سطح پر تیار کروائی تھی اور چیلنج کیا کہ اسے ہیک کرکے کوئی دکھائے، الیکشن کمیشن کی نیت ہی نہیں تھی کہ ای ووٹنگ ہو۔
چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ کیا آئین میں ترمیم ای ووٹنگ کے لیے ہونی چاہیئے، جس پر کامران مرتضی نے کہا کہ 2018 اور 2024 کے انتحابات کے نتائج سے ڈرا ہوا ہوں۔