اسلام آباد: پلڈاٹ (پاکستان انسٹیٹیوٹ آف لیجسلیٹو ڈیولپمنٹ اینڈ ٹرانسپرنسی) نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے تیسرے اسٹریٹجک منصوبے (2019-2023) پر عملدرآمد سے متعلق اپنی تفصیلی رپورٹ جاری کر دی ہے۔ رپورٹ میں شفافیت اور احتساب کو بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے اور انتخابی عمل میں عوام کے اعتماد کی بحالی کے لیے اقدامات تجویز کیے گئے ہیں۔پلڈاٹ کی رپورٹ کے مطابق الیکشن کمیشن کے تیسرے اسٹریٹجک منصوبے پر عملدرآمد کے دوران شفافیت میں مزید بہتری لانے کی ضرورت ہے۔ رپورٹ میں نشاندہی کی گئی ہے کہ اس منصوبے کے تحت الیکشن کمیشن نے داخلی اور خارجی دونوں سطحوں پر مختلف اقدامات کیے، جن میں انتخابی انتظامات اور شراکت داروں کے ساتھ تعلقات بنانے پر خصوصی زور دیا گیا۔
رپورٹ میں الیکشن کمیشن پر زور دیا گیا ہے کہ وہ اپنے چوتھے اسٹریٹجک منصوبے (2024-2028) کے اجراء میں مزید تاخیر نہ کرے اور شفافیت اور احتساب کے ادارہ جاتی نظام کو بہتر بنائے۔ پلڈاٹ نے اس بات پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے کہ تیسرے اسٹریٹجک منصوبے پر عملدرآمد کی سالانہ رپورٹس تاخیر سے جاری کی گئیں، جو الیکشن کمیشن کی ساکھ کو متاثر کر سکتی ہیں۔پلڈاٹ کی رپورٹ میں الیکشن کمیشن کی 15 سالہ کوششوں کو سراہتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ انتخابی فہرستوں میں صنفی فرق کو 2023 تک 6 فیصد تک کم کرنے کا عہد کیا گیا تھا، تاہم دسمبر 2023 میں صنفی فرق 7.7 فیصد رہا۔ اس ضمن میں مزید اقدامات کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے تاکہ صنفی مساوات کے ہدف کو پورا کیا جا سکے۔
رپورٹ میں تجویز دی گئی ہے کہ الیکشن کمیشن کو اپنی ساکھ بہتر بنانے کے لیے اگلے اسٹریٹجک منصوبے میں شفافیت یقینی بنانے کے لیے رپورٹس کو مقررہ وقت میں جاری کرنا چاہیے اور انہیں اپنی ویب سائٹ پر بھی اپ لوڈ کرنا چاہیے۔ رپورٹ میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کی 2022 اور 2023 کی سالانہ رپورٹس مقررہ وقت میں جاری نہیں کی گئیں، جو ادارے کی ساکھ کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہیں۔پلڈاٹ کی رپورٹ نے الیکشن کمیشن کی مسلسل کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ انتخابی عمل میں بہتری کے لیے ادارے کی کوششیں جاری رہنی چاہئیں۔ الیکشن کمیشن کو داخلی و خارجی دونوں اقدامات پر توجہ مرکوز رکھتے ہوئے اپنے منصوبے کی بروقت عملدرآمد اور شفافیت کو یقینی بنانا ہوگا تاکہ عوام کا ادارے پر اعتماد بحال رہے۔

Shares: